
پی ڈی ایم اے کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا : آڈیٹر جنرل آف پاکستان
سندھ میں سیلاب زدگان کی امداد میں کرپشن کے حوالے سے آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ کے صرف 2 اضلاع میں 101 افراد 33ہزار خیموں اور راشن سے مستفید ہوئے جس کے باعث سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ضلع سانگھڑ میں83 افراد نے جعلی انگوٹھے لگا کر 23 ہزار ٹینٹس اور راشن جبکہ دادو میں 8 افراد نے 10 ہزار ٹینٹس اور راشن حاصل کیا۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث سندھ کے 23 اضلاع متاثر ہوئے تھے، 801 افراد جاں بحق جبکہ 14 لاکھ گھر تباہ ہو گئے تھے۔
سندھ میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ۔ مجموعی طور پر سیلاب سے 1 کروڑ 23 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے اور 37 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی تھیں جبکہ 4 لاکھ 36 ہزار مویشی ہلاک ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق امدادی سامان حاصل کرنے کیلئے جعلی انگوٹھوں لگائے گئے اور ایسے افراد کا رہائشی ریکارڈ بھی دستیاب نہیں ہے۔
دریں اثنا آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سندھ میں سیلاب متاثرین کیلئے خریدے گئے امدادی سامان کی خریداری میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر آڈیٹر جنرل نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق راشن بیگ ودیگر سامان مہنگے داموں خریدا گیا اور اضلاع میں پانی نکالنے کیلئے اتنی مشینیں نہیں بھیجی گئیں جتنا بل بنا دیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/flood-in-sindh-cp-thumb.jpg