
نوازشریف کی لندن میں مزید قیام کی اپیل سے متعلق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ نوازشریف کی اپیل مسترد ہوجائے گی اور انہیں واپس آنا پڑےگا، ن لیگ کے کچھ حامی سمجھے جانیوالے صحافیوں اور ن لیگی رہنماؤں کا بھی کہنا ہے کہ نوازشریف اگلے سال جنوری میں وطن واپس آسکتے ہیں۔
ن لیگ اور اسکے حامی صحافی یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل ہوگئی ہے اور اس ڈیل کے نتیجے میں نوازشریف وطن واپس آجائیں گے اور کچھ عرصہ جیل میں قیام کریں گے، اسکے بعد نوازشریف پر تمام کیسز ختم ہوجائیں گے۔
جیو کےمعروف صحافی سلیم صافی بھی یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ایک ضروری اعلان سنئے: میاں نواز شریف جنوری میں پاکستان آنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
سینئر صحافی نے مزید کہا کہ منصوبے کے مطابق واپسی پر جیل جائیں گے ۔ پھر عدالتوں سے ریلیف اور سابقہ سزاوں کے خاتمے کے اپیلیں ہوگی۔
https://twitter.com/x/status/1474533642538037251
سلیم صافی نے دعویٰ کیا کہ ڈی جی نیب لاہور کا تبادلہ اس سلسلے کی کڑی ہے جبکہ نواز شریف سکرپٹ سے مطمئن ہیں۔ اعلان ختم ہوا۔
وزیراعظم کے ترجمان شہباز گل نے نام لئے بغیر سلیم صافی کے دعوے اور ایک ضروری اعلان سنئے پر طنز کیا اور کہا کہ غیر ضروری اعلان:برطانیہ میں نواز شریف کے ویزہ کی توسیع رجیکٹ ہو چکی ہے-اس وقت اپیل میں ہیں ۔
شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں پتہ ہے ویزہ رجیکٹ کر کے بے دخل کیا جائے گا۔اس لئے نواز شریف کے بے دخل ہونے کو ان کا واپس آنے کا سیاسی فیصلہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے- بزدل کبھی بہادر نہیں ہوتے اعلان ابھی جاری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1474630228102295554
میڈیا پرچلنےو الی بحث پر مبشر زیدی نے کہا کہ تمام یو ٹیوبیوں اور اینکروں کی خدمت میں عرض ہے نواز شریف نے 2023 سے پہلے واپس نہیں آنا کیوں لوگوں کا وقت ضائع کرتے ہیں
https://twitter.com/x/status/1474415829882007556