
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری سکولوں کیلئے 29 ہزار میں ایک ڈیسک خریدنے کے معاملے کا ملبہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ پر ڈال دیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے مہنگے ڈیسک کی خریداری کے معاملے پر ردعمل دیتےہوئے کہا کہ جب اس خریداری کا ٹینڈر ہوا تو اس وقت وزارت تعلیم کا قلمدان وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے پاس تھا۔
سعید غنی نے کہا کہ مجھے اس خریداری سے متعلق کوئی علم نہیں ہے یہ مجھے قلمدان ملنے سے پہلے کا ٹینڈر ہے۔ سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے بھی اس اسکینڈل کو بے نقاب کرتے ہوئے کراچی کی لیاقت آباد فرنیچر مارکیٹ پہنچ کر نئی ڈیسک کی خریداری کرتے ہوئے سندھ حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1437733586099220480
حلیم عادل شیخ نے فرنیچر مارکیٹ سے ایک نئی ڈیسک پانچ ہزار روپے کی خریدی اور کہا کہ سندھ حکومت اس منصوبے کے مد میں 3 ارب کا ٹیکہ لگانے کی تیاری کررہی ہے، کیا سندھ حکومت کے ڈیسک سونے سے بنی ہوئی ہے، سندھ حکومت کی کرپشن سے وزیراعلیٰ ہاؤس پلتا ہے اور بلاول بھٹو کے ناشتے کے پیسے نکلتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1438074323663720448
واضح رہے کہ کچھ روز پہلے انکشاف ہوا تھا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے سرکاری اسکولوں کے طلباء کے بیٹھنے جو ڈیسک خریدنے کی منظوری دی ہے، فی ڈیسک 29 ہزار روپے کے عوض خریدی جائے گی۔
https://twitter.com/x/status/1438112088120086533
رپورٹ کے مطابق ان ڈیسکس کو کباڑ کے ٹکڑوں سے بنایا جائے گا جس میں 23 جوڑ لگے ہوں گے، محکمہ تعلم سندھ نے یہ ٹھیکہ ایک کمپنی کو اسی سال میں دیا ہے جس سال میں پہلے ایک ڈیسک 8 ہزار روپے میں خریدی گئی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/nw12hsQ/5.jpg