
ایران کے سابق ولی عہد رضا پہلوی نے ایک اہم بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور موجودہ حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے زمینی کنٹرول کھو دیا ہے اور جلد ایک نیا سیاسی دور شروع ہونے والا ہے۔
رضا پہلوی، جو ایران کے سابق بادشاہ محمد رضا پہلوی کے بیٹے ہیں، نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا ہے کہ خامنہ ای کے بعد 100 دن کی عبوری حکومت قائم کی جائے گی، جس کے بعد قومی جمہوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی عوام اسلامی جمہوریہ کے سقوط کے بعد کے مرحلے کے بارے میں فکرمند نہ ہوں، ہمارے پاس ایران کے مستقبل کے لیے ایک جامع منصوبہ موجود ہے۔
https://twitter.com/x/status/1935041888886866181
سابق ولی عہد کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کے قیام کے لیے پوری تیاری مکمل ہے اور یہ عبوری انتظامات ایرانی عوام کے تعاون اور بیرونی دنیا کے اعتماد سے عمل میں آئیں گے۔
رضا پہلوی نے ایران کی افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے اپیل کی کہ وہ ایک ایسے نظام کا دفاع نہ کریں جس کا خاتمہ قریب ہے، بلکہ وہ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے دوران رضا پہلوی کی سرگرمیاں ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بن گئی ہیں۔ ایک ویڈیو میں انہیں مقبوضہ بیت المقدس کے دورے کے دوران یہودیوں کے مقدس مقام ’دیوارِ گریہ‘ پر حاضری دیتے ہوئے دیکھا گیا، جس پر ایرانی حلقوں میں شدید ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔
رضا پہلوی ماضی میں بھی ایرانی حکومت کے خلاف بیانات دیتے رہے ہیں، تاہم حالیہ ایام میں ان کی سرگرمیوں میں واضح اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر جب سے ایران پر بیرونی دباؤ اور اندرونی احتجاج میں شدت آئی ہے۔