
دنیا ماننے لگی پاکستان کو لیکن مین سٹریم میڈیا پاکستان کے کچھ اینکر ماننے کے لیے تیار نہیں آئے دن بیعزت ہوتے ہیں لیکن ڈھیٹ کے ڈھیٹ جیسے روف کلاسرا کی ایک قسم محمد مالک اپنے بال پکرنے سے تو رہا کیوں کہ وہ ہے نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لہذا سر پکڑ کے سوچتا ہے میں کہا کہا سے بڈھے کھسوسٹ معاشی کھلاڑی پکڑ کے لا کے پروگرام کرتا ہوں اور یہ تاثر دینے کی کوشش کرتا ہوں کہ اکانومی بس آج کے آج تباہ ہونے والی ہے ڈالر بس شوٹ کرنے والا ہے لیکن یہاں سب کچھ الٹ ہو رہا ہوتا ہے معاشی اعشارے پہلے سے بہتر ہو رہے ہوتے ہیں ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے ہر طرف معاشی صورتحال بہتری کے اثار نظر آتے ہیں اگلے ہی دنوں میں مجھے منہ کی کھانی پڑتی ہے اور میں دیکھاتا رہ جاتا ہوں پھر نجومی بن کر حکومت کے خلاف پرڈکٹ پیش گوئیاں کرنے لگتا ہوں بس تباہی آنے والی ہے اور وہ آتی نہیں اور میں سٹو ڈیو اپنے کیمرہ مین تک سے ذلیل ہوتا ہوں اب تو وہ بھی مجھے چھڈو کے نام سے پکارتے ہیں