خیبرپختونخوا کی کتنے فیصد آبادی منشیات کا شکار ہے؟

azamkhaa.jpg

خیبرپختونخوا کو درپیش مسائل کے حوالے سے نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے رحجان میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے جبکہ خاص طور پر صوبہ خیبرپختونخوا میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا رہا ہے۔

نگران وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبہ کی تقریباً 11 فیصد آبادی منشیات کا شکار ہےجس میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری نوجوان نسل کو منشیات کے استعمال سے بچانا ہر کسی کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ نوجوانوں کو اس لت کا شکار ہونے سے بچانے کیلئے حکومت کے علاوہ معاشرے کے تمام طبقوں کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں مختلف تعلیمی اداروں میں مختلف کیمیکلز سے تیار ہونے والے آئس نامی نشے کے استعمال میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، نشے کا رحجان خاص طور پر طلباء وطالبات میں دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا اور قبائلی علاقوں میں اس نشے کو ہیروئن کی جگہ پر استعمال کیا جاتا ہےکیونکہ بیشتر افراد پہلے ہیروئن کے عادی رہ چکے ہی۔ آئس کی بڑی مقدار افغانستان سے سمگل کی جا رہی ہے جبکہ اس کے علاوہ چین اور ایران سے بھی یہ نشہ مختلف طریقوں سے پاکستان پہنچتا ہے۔

دریں اثنا نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مردم شماری کے لیے ڈیوٹی پر مامور پولیس وین پر نامعلوم افراد کے فائرنگ کی مذمت کی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں واقعے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیراعلیٰ نے واقعے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی صحت جلد صحت یابی کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1633902225960361985
 

Back
Top