خواتین کو سلام اور گڈ مارننگ کے پیغامات بھیجناہراسمنٹ ہے،کشمالہ طارق

1khaesmalaharrasmenyt.jpg

وفاقی محتسب انسداد ہراسگی کشمالہ خان نے بڑا اعلان کر دیا، کہتی ہیں کہ غیر خاتون کو بذریعہ فون سلام اورگڈ مارننگ کے پیغامات بھیجنابھی ہراسگی میں شمار ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نے ڈاؤ یونیورسٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی محتسب انسدادہراسگی کشمالہ خان کا کہنا تھا کہ کہ غیر خاتون کو کسی بھی طرح سے چھونا تو ہراسگی ہی ہے جبکہ غیرخاتون کوگھورنا، اسے بذریعہ فون سلام اورگڈ مارننگ کے پیغامات بھیجنابھی ہراسگی ہے جس کےباعث کئی افرادکو نوکری سے نکالا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ بس اسٹاپ پر خواتین کی موجودگی میں سیٹی بجانا بھی ہراسگی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1492664823095595008
کشمالہ خان کاکہنا تھا کہ جنسی ہراسانی کیس میں فریقین کو سامنے بٹھا کر سماعت کی جائے، ہراسانی کے 4 ہزار کیسز کی سماعت کی جن میں سے 99 فیصد سے زائد کیسز میں خواتین سچی نکلیں البتہ امکان تو ہوتا ہے مگر انسداد ہراسیت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہورہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کوپنجاب،کے پی اور اسلام آباد میں جائیداد میں وراثت کا حق ہے، جائیداد میں خواتین کی وراثت کیلئے سندھ اور بلوچستان میں قانون سازی نہیں کی گئی۔

کشمالہ خان کا کہنا تھا کہ ڈاؤیونیورسٹی سے ایک سال میں ہراسگی کی کوئی شکایت نہیں آ ئی۔
 

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
When a religious scholar says that any man should not communicate unnecessarily with non-mehram women then he is an outdated fundamentalist.

Buy when a modern woman says that she consider this harassment then there is no problem?
 

Back
Top