حکومت کی جانب سے الیکشن کی راہ میں روڑے اٹکانے کی نئی منصوبہ بندی کاانکشاف

shehbashaaisha.jpg

وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انتخانات کی راہ میں کیسے روڑے اٹکائے گی ممکنہ منصوبہ بندی سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے مئی میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان اور حکومت کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایات کے بعد اب حکومتی حلقوں نے اس کا توڑ نکالنے کیلئےطریقے سوچنا شروع کردیئے ہیں۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے اس حوالے سے اپنی ٹویٹ میں سوال اٹھاتے ہوئے ایک ٹویٹ کی اور کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق حکومت الیکشن اخراجات کیلئے 21ارب روپے کی اضافی گرانٹ کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرتی ہے اور پارلیمنٹ اس بل کو مسترد کردیتی ہے تو کیا سپریم کورٹ پوری پارلیمنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے گی؟
https://twitter.com/x/status/1643838048466092032
مطیع اللہ جان کی جانب سے اٹھائےگئے اس سوال پر حسن ایوب خان نے جواب دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہی منصوبہ بندی ہے کہ پارلیمنٹ اضافی گرانٹ کے بل کو مسترد کردے گی اور اس پر سپریم کورٹ سوائے تلملانے کے اور کچھ نہیں کرسکے گی۔
https://twitter.com/x/status/1643849544789291008
انہوں نے مزید کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اور اپنی سپریمیسی معزز چیف جسٹس اور انکے ہم خیال ججز کو دکھانے جارہی ہے۔
 

mughals

Chief Minister (5k+ posts)
SC could also ask the SSG to get 20b from Ishaq Dar directly. Would you be able to stop it?
 

Back
Top