جیمز فوکنرنے جو کیا اس پر انہیں پاکستان میں کتنے سال کی سزاہوسکتی تھی؟

jaemsn1-11.jpg


پاکستان کرکٹ بورڈ نے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگانے پر آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کو آئندہ پاکستان سپر لیگ کے سیزن میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے جیمز فالنکر کے الزامات پر پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں فالکنر کے الزامات کو غلط اور افسوسناک قرار دیا گیا ہے۔اعلامیہ میں جیمز فالکنر کو کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات بھی شامل کی گئی

دو روز قبل جمیز فالکنر نے ادائیگی کے معاملے پر لاہور کے پی سی ہوٹل میں شراب کے نشے میں غل غپاڑہ اور توڑ پھوڑ کی تھی اور سٹاف کیلئے بھی نامناسب جملوں کا استعمال کیا۔ وہ ایئرپورٹ پر ایوی ایشن کے سٹاف سے الجھتے رہے تھے اور ٹورنا منٹ چھوڑ کر اپنے ملک روانہ ہو گئے تھے۔

جیمز فوکنر نے جو اقدام کیا، اگر پی سی بی اور مقامی ہوٹل کاروائی کرے تو انہیں مالی نقصان کا ازالہ کرنے کے ساتھ ساتھ کم از کم سات سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔ان پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ427 کے تحت مقدمہ درج ہوسکتا تھا۔

نہ صرف جیمز فوکنر پر توڑپھوڑ اور غل غپاڑہ کرنے کے تحت کاروائی ہوسکتی تھی بلکہ پاکستان میں نشہ کرنے پر 4 امتناع منشیات کی دفعہ لاگوہوسکتی تھی ۔ جیمز فوکنر نے چونکہ شراب پی کر غل غپاڑہ کیا، اس پر اندراج مقدمہ کی صورت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 11 اے عائد ہوتی ہے۔ جس پر چار سال کی سزا ہوسکتی تھی۔

ایف آئی اے امیگریشن کے عملے سے الجھنا کارسرکار میں مداخلت ہے جس پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 353 عائد ہوتی ہے اور اسکی سزا تین سال قید ہے۔ایف آئی اے کو پولیس اور قانون کا نافذ ادارہ ہونے کی بھی حیثیت حاصل ہے۔ کسی پولیس اہلکار سے الجھنے پر دفعہ 186 پر عائد کی جا سکتی ہے لیکن ایف آئی اے سے الجھنے پر دفعہ 186 غیرواضح ہے جس کی عدالت ہی تشریح کرسکتی ہے۔

علاوہ ازیں پی سی بی معاہدہ توڑنے پر بھی کاروائی کا اختیار رکھتی ہے۔ اس صورت میں جیمز فوکنر کو بڑے مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ مقدمہ جیتنے کی صورت میں نہ صرف جیمز فوکنر کو پی ایس ایل کیلئے پوری رقم واپس کرنا ہوگی بلکہ ہرجانہ بھی دینا ہوگا۔

اسکے باوجود پی سی بی نے مہمان کھلاڑی کے خلاف سخت ایکشن نہیں لیا اور برداشت کا مظاہرہ کیا بلکہ صرف آئندہ جیمزفوکنر کو پی ایس ایل یا کسی بھی ٹورنامنٹ کیلئے نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیمز فوکنر کے واپس جانے کے باعث جیمز فوکنر پر تعزیرات پاکستان کی دفعات کی اہمیت ختم ہوگئی ہے۔

قانونی ادارے 8 گھنٹے کے اندر اندر جیمز فوکنر کو تحویل میں لیکر اسکا میڈیکل ٹیسٹ کرواکر الکوحل پینا ثابت کرسکتے تھے لیکن پاکستانی اداروں اور پی سی بی نے تحمل دکھاتے ہوئے کسی بھی قسم کی کاروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
 

Everus

Senator (1k+ posts)
یہ ساری دفعات کس نےلگانی تھیں؟
مقدمے کس نے کرتے تھے؟
نشئی خان نیازی نے؟
وسیم بزدار پلس نے؟
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
what are you talking about
alcohol is not prohibited for non-Muslims. please do your research.
 

Back
Top