Amal
Chief Minister (5k+ posts)
بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِ
جو لوگ چاہتے ہیں کہ مومنوں میں فحاشی پھیلے ان کے لیے دنیاو آخرت میں درد ناک عذاب ہے ۔
( النور، ۱۹)
اللہ تعالیٰ نے کسی ابہام کے بغیر یہ بتادیا کہ فحاشی کو اللہ نے حرام کردیا ہے خواہ ان کی نوعیت پوشیدہ ہو یا ظاہر کی ہو
"آپ ان سے کہئے:”آؤ! میں تمہیں بتاؤں کہ تمہارے پروردگار نے تم پر کیا کچھ حرام کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔ یہ کہ فحاشی کے قریب بھی نہ جاؤ، خواہ یہ کھلی ہوں یا چھپی ہوں۔۔۔
الانعام ۶: ۱۵۱
حدیث مبارکہ ہے حضور سید عالم ﷺ نے فرمایا۔ ’’ بیٹی سب کی بیٹی ہے خواہ وہ کسی یہودی ہی کی کیوں نہ ہو۔‘‘ جو کسی کی ماں ، بہن ، بیٹی پر زبان درازی کرتے ہیں وہ حقیقت میں اپنی ہی ماں ، بہن، بیٹی کو عفت و عصمت کو اچھالتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ’’ کبیرہ گناہوں میں سے یہ بھی ہے کہ کوئی اپنے ہی والدین کو گالی دے۔صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! کیا کوئی اپنے والدین کو بھی گالی دیتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا۔ ہاں ! جب کوئی شخص کسی کے باپ کو گالی دیتا ہے تو وہ جواب میں اس کے باپ کو گالی دیتا ہے اور جب کوئی کسی کی ماں بہن کو گالی دیتا ہے تو وہ پلٹ کر اس کی ماں بہن کو گالی دیتا ہے۔ ترمذی شریف
رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :فحش جب کسی چیز میں دخل پائے گا اسے عیب دار کر دے گا ۔۔ ۲۲۴۹۔ الجامع الصغیر للسیوطی، ۱/۱۹۱ ٭
رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جنت ہر فحش بکنے والے پر حرام ہے ۔ ۔ فتاوی رضویہ ،حصہ اول ، ۹/۱۸۳
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا کہ۔’’نجات کس میں ہے ؟ تو فرمایا۔’’ اپنی زبان قابومیں رکھ ، تیرا گھر تیرے لئے وسیع ہو( یعنی گھر سے باہر کم نکلا کر) اور اپنے گناہوں پر ندامت کے ساتھ آنسو بہا۔‘‘
زبان کو دیکھ بھال کر استعمال کرو ، اگر کوئی اچھی بات کہنی ہو تو کہو ورنہ خاموش رہو۔‘‘ مسلم
حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ’’جب انسان بے سوچے سمجھے کوئی نامعقول بات کہہ دیتا ہے تو وہ بات اس شخص کو جہنم کے اندر اتنی گہرائی تک لے جاتی ہے جتنا مشرق و مغرب کے درمیان فاصلہ۔ ‘‘ صحیح بخاری
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ ’’مسلمان کو گالی دینے والا اس آدمی کی طرح ہے جو ہلاکت وبربادی کے قریب ہو۔‘‘ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ’’آپس میں گالی گلوچ کرنے والے جو بھی کہیں اس کا گناہ ابتدا کرنے والے پر ہے۔ (سنن ابو داؤد) حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ ’’مسلمان سے لڑنا کفر اور اس کو گالی دینا فاسق ہونے کی علامت ہے۔
(صحیح بخاری شریف)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینا فسق اور اس سے جنگ کرنا کفر ہے ۔
(مشکوٰۃجلد دوم بحوالہ بخاری ومسلم)
مطلب یہ ہے کہ مسلمان ہونے کی بنا پر جنگ کرنا یا گالی گلوچ کرنا کفر ہے۔
حضرت انس و ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گالی گلوچ کرنے والے دو آدمیوں نے جو کچھ کہا اس کا گناہ گالی میں پہل کرنے والے پر ہے جبکہ مظلوم حد سے نہ بڑھ گیا
(بحوالہ مسلم )
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ ہر فحش گوئی کرنے والے پر حرام ہے کہ وہ جنت میں داخل ہو
(بحوالہ مسلم )
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مومن طعنے مارنے والا فحش گوئی کرنے والا بے حیائی کی بات کرنے والا نہیں ہوتا - مشکوٰۃ جلد دوم بحوالہ ترمذی
حضرت انس رضی الله عنہ فرماتے ہیں جناب رسول الله صلی الله علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمام اعضا سے زیادہ زبان کو سخت عذاب ہو گا ۔ زبان کہے گی اے رب! تُو نے جسم کے کسی عضو کو اتناعداب نہیں دیا جتنا مجھے دیا۔ الله تعالیٰ فرمائے گا تجھ سے ایسی بات نکلتی تھی جو مشرق ومغرب تک پہنچ جاتی تھی۔ مجھے اپنی عزت کی قسم! تجھ کو تمام اعضاء سے زیادہ عذاب دوں گا۔ ابوالنعیم
حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا “ اے معاذ روزِ قیامت لوگ اپنی زبان سے کاٹی ہوئی فصلوں کی بدولت ہی منہ کے بل یا ناک کے بل جہنم میں جائیں گے۔“ احمد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ
حضرت علی کرم الله وجہہ فرماتے ہیں بے حیائی کی باتیں کرنے والا اور ان کی اشاعت کرنے والا اور پھیلانے والا دونوں گناہ میں برابر ہیں۔ الادب المفرد

- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/yTPDEkc.jpg
Last edited: