Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)جعلی اکائونٹس کے ذریعے بھتے کے پیسوں کی بھی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے ۔گزشتہ روز جعلی اکائونٹس کیس میں ایک اوربہت اہم پیشرفت سامنے آئی۔جعلی اکائونٹس کی نگرانی کرنیوالے اومنی گروپ کے چیف فنانشل افسراسلم مسعود کا اعترافی بیان جے آئی ٹی کو موصول ہوگیا۔اسلم نے بتادیاکہ پیسوں کی ادھرادھرمنتقلی کیلئے جعلی اکائونٹس بنائے گئے ۔اکائونٹس میں جائیدادوں کا پیسہ آتا،ان اکائونٹس میں بھتے کے پیسے بھی منتقل کئے جاتے تھے
۔جے آئی ٹی کے مطابق 23اکتوبرکواسلم کوانٹرپول نے جدہ سے گرفتارکیاتھا جس کے بعد جے آئی ٹی نے اسکے نام سوالنامہ بھیجا تھا۔ذرائع کے مطابق جواب میں اسلم نے مزید بتایاکہ 1992سے اومنی گروپ کیساتھ کام کررہاہوں،تمام انتظامی اورمالی معاملات دیکھتاتھا،میرے پاس ایک چپڑاسی سے لیکر ڈائریکٹر تک تمام ذمہ داریاں تھیں۔جعلی اکائونٹس بنانے کا مقصدپیسوں کی ادھر ادھرمنتقلی تھا۔چارکمپنیوں میں ڈائریکٹراورشیئرز ہولڈرہوں،ہوسکتا کچھ اورکمپنیوں میں بھی ہوں،2011سے 2012تک براہ راست انورمجید پھر عبدالغنی کی ہدایت پر چیکس پر دستخط کئے ۔جعلی اکائونٹس میں پیسے عبدالغنی مجید کے حکم پر جمع کرائے تاکہ پیسوں کو چھپایاجاسکے ،ایگروفارم ٹھٹھہ کے نام سے ایک کروڑ70لاکھ روپے کے تین چیک ایون انٹرنیشنل نامی جعلی کمپنی کے اکائونٹس میں جمع کرائے گئے ،اس پر میرے اورجاوید اقبال نامی شخص کے دستخط ہیں۔
ملک ریاض کے داماد زین ملک کو 2012سے جانتاہوں۔زین ملک مجھے ان کمپنیوں کے نام بتاتا تھا جن کے نام پر چیک جمع کرائے جاتے تھے یا کرانے ہوتے تھے ۔عام ملازم عمیرکے نام پر یونس قدوائی کی اجازت سے محمد عارف نے جعلی اکائونٹ کھولا۔عمیر کی تنخواہ 12سے 15ہزارہے ۔سمٹ اورسندھ بینک میں اکائونٹس اسلئے کھولے گئے کیونکہ اومنی گروپ کے مالکان کے ان کیساتھ اچھے تعلقات تھے ۔عبدالغنی مجید کی ہدایت پراکائونٹس کے چیک جاری کئے جاتے تھے ۔ذرائع کے مطابق اسلم سے پوچھا گیاتھا کہ کلفٹن میں ایک جی 2پلاٹ ہے جس پر سمٹ بینک بنایاگیاتھا،اسکی ملکیت کا کیامعاملہ تھا،اوردواشخاص کے بارے میں پوچھاگیا،
ایک حسین فیصل اوردوسرا شبنم بھٹو کی ملکیت کے بارے میں پوچھا گیا۔اسلم نے جواب میں بتایاکہ کہ اس وقات 1998میں شبنم بھٹو اورصنم بھٹوملکیت کا دعویٰ کرتی تھیں۔جے آئی ٹی کے مطابق اسے دولوگ اون کررہے تھے ،پھر 2008میں اسی پلاٹ کو ایک فرنٹ مین کے ذریعے ٹرانسفرکیاگیا،حسین فیصل ایک طالبعلم تھا،اسکے نام پر،پھر یہ مصطفیٰ مجید تک پہنچا،2012میں یہ پلاٹ سمٹ بینک کو مل گیا، پھرکمرشل بنایاگیا۔
اسلم نے اعترافی بیان میں چاراہم چیزیں بتائیں،ایک تو بھتے کے ذریعے پیسہ آتاتھا،جو شراب کا بزنس تھا،چینی کا بزنس تھا یاپھر کمیشن آتی تھی،اسکا تمام پیسہ کس طریقہ سے باہر جاتاتھا۔اسلم نے 24ہزار ٹرانزیکشنز سائن کیں،اورباہر بیٹھ کر ساراپیسہ ہینڈل کررہاتھا۔ذرائع کے مطابق اسلم مسعود اس وقت جدہ کے ایک ہسپتال میں انٹرپول کی حراست میں بہت علیل ہے ،یہ پاکستان میں مطلوب ہے ،وہ برطانوی شہری بھی ہے ۔ بھتے کے پیسے
https://roznama92news.com/ی-بی-منتقلی-کا-انکشاف
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/ZJUEtCt.jpg