مسلم لیگ ن نے وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی اور سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے نوازشریف سے بھی اہم مشاورت کی ہے، گرین سگنل ملنے کے بعد ن لیگ نے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے لیے اسمبلی سیکرٹریٹ سے رابطوں کی کوششیں شروع کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ ہفتے اور اتوار کو بند ہوتا ہے۔ لیگی قیادت کی حتمی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ اور سپیکر پنجاب اسمبلی خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی جائے گی۔ مسلم لیگ ن کے 106 ارکان پنجاب اسمبلی رانا مشہود کے گھر اکٹھے ہوئے۔
لیگی ارکان نے رانا مشہود کے گھر عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط کر دیے ہیں۔ ن لیگ کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب اور سپیکر کے خلاف تحریک اعتماد آج ہی جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے 186 ارکان درکار ہیں۔
اگر پارٹی پوزیشن کو دیکھا جائے تو اس وقت تحریک انصاف اور ن لیگ کی پوزیشن کو دیکھا جائے تو تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 180 اور مسلم لیگ (ق) کے 10 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد کے ارکان کی تعداد 180 ہے، ایوان میں مسلم لیگ (ن) 167، پیپلز پارٹی کے 7، 5 آزاد ارکان اور راہ حق پارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔
مسلم لیگ ق جس کا ساتھ دے گی وہی جماعت کامیاب ہوگی، اگر مسلم لیگ ق کے 10 ارکان مسلم لیگ ن سے مل جاتے ہیں تو تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کاامکان ہے لیکن اسکے لئے شرط یہ ہے کہ مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور دیگر اتحادی اپنے ارکان کی مکمل تعداد کو یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعلیٰ چوہدر ی پرویز الہٰی کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ہے تو میرے پاس انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کا اختیار ہے۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے انتہائی اہم، عمران خان اسمبلیاں توڑنے کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگلے24 گھنٹےانتہائی اہم ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ صدرعلوی کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔ عمران خان اسمبلیاں توڑنے کی فائنل تاریخ دیں گے۔ عمران کو دیوار سے لگانے والے ملک کو دیوار سےنہ لگائیں، 560 اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کےمستقبل کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔
انہوں نے کہا دونوں صوبائی اسمبلیوں کے وزرائےاعلی اسمبلیاں توڑنے کا اختیار عمران خان کو دےچکے۔ شیخ رشید کا مزید کہنا ہے کہ 250 کا ڈالر نایاب ہو گیا، آٹا 40 روپے مہنگا ہو گیا۔
یہاں بھی مشرقی پاکستان والا پارٹ دہرایا جائے گا جو جرنیلوں نے محب وطن بنگالی پاکستانیوں کے ساتھ کیا عوامی تائد کے باوجود بنگالی پاکستانیوں کے نوے فیصد ووٹ لینے کے باوجود جرنیلوں نے ملک اور قوم سے غداری کر کے ایک محب وطن اور عوامی منتخب نمائندے کو حکومت میں آنے سے روکنے کی سازش کی اسکو گرفتار کرلیا اسکی پارٹی کے لیڈروں کو مختلف کیسز میں پھنسا دیا۔ ان بنگالیوں پر پاکستان سے غداری کاالزام لگایا جن بنگالیوں نے مسلم لیگ کی بنیاد رکھی جنہوں نے پاکستان بنانے کی بنیاد رکھی ان غدار جرنیلوں نے اپنی کرپشن فراڈ حرام خوری مغربی پاکستان میں جاری رکھنے کے کئے ان محب وطن بنگالیوں پر وار کر ائم کیے عورتوں بچوں پر بھی ایسے ہی ظلم زیادتی کی جو باجوے اور جرنیلوں نے فوج رینجرز سے پچیس مئی کو کرائی اور پھر ا س ظلم زیادتی اور مجیب کی پارٹی اور محب وطن بنگالیوں کو دیوار سے لگانے سے فوج کےخلاف جرنیلی مافیا کے خلاف عوام میں نفرت اور زیادہ پھیل گئی وہی سب کچھ اب باقی پاکستان میں عمران خان کے ساتھ کیا جا رہا ہے پی ٹی آئی کے ساتھ کیا جا ریا ہے ان جرنیلوں نے تو پاکستان بنانے والے قائد اعظم کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کو بھی غدار کہا ان پر کیسز بنائے انکو انڈین ایجنٹ کہا پھر سندھ سے مسلم لیگ بنانے والے جی ایم سید ایک محب وطن پاکستانی قائد اعظم کے ساتھی سندھ سے پاکستان کے حق میں ریفرنڈم جتانے والے کو غدار کہا اور مجیب ، مادر ملت اور جی ایم سید کو غداری ملک دشمنی فوج دشمنی کا سرٹیفیکیٹ دیا اکبر بگتی جئسے محب وطن بلوچی کو ہیجڑوں کی طرح چھپ کر وار کرکے قتل کرادیا بلوچ سردار کو غدار کہا
کیونکہ جرنیلوں کو پنجاب کے علاوہ باقی سب بلوچی غدار نظر آتے ہیں سندھی غدار نظر آتے ہیں پٹھان غدار نظر آتے ہیں جئسے بنگالی غدار نظر آتے تھے اس وقت پنجابی مافیا پھر وہی دہرا رہا ہے جو انہوں نے مشرقی پاکستان میں کیا جو جی ایم سید کے ساتھ کیا جو مادر ملت کے ساتھ کیا کیونکہ پنجابی مافیا کو اپنی چودھراہٹ خطرے میں نظر آتی تھی اسکا نتیجہ مشرقی پاکستان کا ٹوٹنا مغربی پاکستان میں چار پاکستان بننا مشرقی پاکستان میں عبرت ناک ، شرمناک ، زلت ناک شکست اور سارئ عمر کی زلالت کمائی فوجی جرنیلوں نے اب ایک بار پھر پنجابی جرنیلوں اور پنجابی مافیا کا گٹھ جوڑ وہی مشرقی پاکستان ، وہی جی ایم وہی مادر ملت کے ساتھ کی جانے والی شرمناک حرکات دہرائی جارہی ہیں اب بچے کھچے پاکستان کو پنجابی مافیا پنجابی جرنیل مل کر لوٹ کر بینک کرپٹ کرکے اس کے ایٹمی اثاثے نیوٹرالائز کرانے کی حرام زدگی نطفہ حرامی اور غداری کے مشن پر ہیں۔ لیکن اس بار اس ملک دشمن مافیا کی کوئی سازش انشا الہ کامیاب نہیں ہوگی عوام کے سامنے اب اصل ملک دشمن اور ستر سال سے لوٹ کر کھانے والے اصل نطفہ حر ام ملک دشمن ملک توڑنے والے غدار ننگے ہوچکے ہیں جہاں آرمی چیف کھرب پتی بن جائے اور اس کھربوں روپے کی لوٹ مار کا حساب بھی نا دے سکے وہاں مادر ملت شیخ مجیب ، جی ایم سید ۔اکبر بگتی اور عمران خان غدار ہی ہونگے محب وطن صرف اور صرف کھربوں روپے کی لوٹ مار کرنے والا پنجابی جرنیل
چند روز قبل گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعلیٰ چوہدر ی پرویز الہٰی کے پاس اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار ہے تو میرے پاس انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کا اختیار ہے۔
Pakistan mein President & Governor ki power bus itni hi hay keh ager wo yes karein to kaam ho jay ga lakin ager no karein tub bhi kaam ho jay ga.
Governor ager summery apney pass rakh kar baith jay tub bhi 48 hours kay baad assembly dissolve ho jay gi, nGovernor kay signature ki Zero importance hay
Mera khiyaal hay Punjab & KPK assembly kay ijlaas chal rahey hain or jub ijlaas chal raha ho to No Confidence Motion nahi aa sakti