
پاکستانی کرکٹرز کو دیگر ممالک میں سزائیں ملیں جبکہ آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فالکنز کو پروٹوکول کے ساتھ بھیج دیا گیا
روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک میں کئی پاکستانی کرکٹرز کو قانون نے گھیرا اور ان کے قصوروار ہونے پر سزائیں بھی دیں مگر پاکستان میں معاملہ برعکس ہے کیونکہ آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فالنکنر کو بدمعاشی کا مجرم پائے جانے پر بھی پروٹوکول کیساتھ رخصت کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق متعدد ممالک نے پاکستانی کرکٹرز کی ان کے غیرملکی دوروں کے دوران مختلف وجوہات کی بنا پر چھان بین کی اور سزا دی جبکہ پاکستان میں نرمی کا مظاہرہ کیا گیا اور ایک آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فالکنر کو بغیر سزا بھیج دیا گیا حالانکہ وہ مبینہ طور پر ہوٹل میں نشے کی حالت میں بدمعاشی کا مجرم پایا گیا۔
واضح رہے کہ فالکنر نے آسٹریلیا کے لیے ایک ٹیسٹ میچ، تقریباً 69 ایک روزہ انٹرنیشنلز اور 24ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں، اس نے بہانے سے ہنگامہ برپا کر دیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جاری پاکستان سپر لیگ سے متعلق اس سے ہونے والے معاہدے کا احترام نہیں کیا۔
فالکنر نے دعویٰ کیا کہ وہ اس لیے لیگ سے الگ ہو رہے ہیں۔ لیکن فرنچائز کرکٹ سے الگ ہوتے ہوئے فالکنر نے بہت شور مچایا اور ہوٹل کی املاک کو نقصان پہنچایا تھا جن کی تصاویر جلد ہی پاکستانی ٹیلی ویژن چینلز کی اسکرینوں پر دکھائی دینے لگیں۔
واضح رہے کہ 31سالہ فالکنر کے خلاف ملک کے قانون کو اپنا راستہ اختیار کرنے کی بجائے پی سی بی حکام نے اسے مکمل ریاستی پروٹوکول میں لاہور ایئرپورٹ روانہ کیا جہاں سے اسے جانے کیلئے دوحہ کی پرواز میں سہولت فراہم کی گئی۔
ماضی پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ اپریل 1993کے دوران پاکستانی اسٹار کرکٹرز وسیم اکرم، وقار یونس، عاقب جاوید اور مشتاق احمد کو ویسٹ انڈیز میں گرفتار کرکے ان پر منشیات رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
کرکٹ ویب سائٹ "کرک انفو" کی 2006 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ تنازع سفارتی سطح تک پہنچ گیا جب گرینیڈین کرکٹ حکام نے وزیر اعظم نکولس بریٹویٹ سے لابنگ کی اور ان سے کھلاڑیوں کی جانب سے مداخلت کرنے کو کہا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آخر میں طوفان تھم گیا لیکن ٹرینیڈاڈ میں پہلے ٹیسٹ کا آغاز ایک دن کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا تاکہ کھلاڑی ذہنی دباؤ سے نکل سکیں۔ یہی نہیں مارچ2007میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان انضمام الحق، منیجر ترت علی اور اسسٹنٹ کوچ مشتاق احمد سے پاکستانی کوچ باب وولمر کی ویسٹ انڈیز میں پراسرار موت کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔
برطانوی اخبار نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اس وقت کے میڈیا منیجر کے حوالے سے کہا تھا کہ پولیس نے انضمام سے خاص طور پر دو سوالات پوچھے تھے۔ پہلا کہ انہوں نے اپنا کمرہ 12ویں منزل سے پانچویں منزل پر کیوں تبدیل کیا تھا؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ وہ کتنے بجے سونے گئے تھے۔
اسی طرح 2011 میں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف دنیا کے پہلے کھلاڑی بن گئے جنہیں کسی بھی عدالت سے میچ فکسنگ کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ فروری 2011 میں اعلان کیا گیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تینوں کھلاڑیوں سلمان بٹ پر 10سال جن میں سے پانچ کو معطل کر دیا گیا۔
آصف کو سات سال کے لیے جن میں سے دو کو معطل کر دیا گیا اور عامر کو پانچ سال کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔ سلمان بٹ پر 30ہزار 937 پاؤنڈ، عامر پر 9ہزار389 پاؤنڈ اورآصف پر8ہزار 120پاؤنڈز برطانوی استغاثہ کے اخراجات کے لیے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے نے اسی حوالے سے خبر دی تھی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ کو گزشتہ سال انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں جان بوجھ کر نو بال کرنے کی سازش میں ملوث ہونے پر 30ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ آصف کو ایک سال اور بولر محمد عامر کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
آپ کو یاد ہو گیا کہ محمد آصف کا دبئی میں 2006میں ممنوعہ ادویات کا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا جس کے نتیجے میں ان پر پابندی عائد کی گئی تھی جسے بعد میں اپیل پر کالعدم کر دیا گیا تھا۔ بعد میں انہیں غیر متعلقہ انجری (چوٹ) کے باعث پاکستان کے ورلڈ کپ اسکواڈ سے واپس لے لیا گیا تھا۔
جنوری 2010میں شاہد آفریدی پر پرتھ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں دو وکٹوں کی شکست کے دوران بال ٹیمپرنگ کے قصور وار پائے جانے کے بعد دو ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچوں کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ جون 2012میں پاکستان کے لیگ اسپنر دانش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ کے دائرہ اختیار میں آنے والی کسی بھی کرکٹ سے تاحیات پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
7فروری 2020کو پاکستانی اوپننگ بلے باز ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر 17ماہ کے لیے لندن میں جیل بھیج دیا گیا۔ اپریل 2010میں بھارتی ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کے ساتھ اپنی شادی سے پہلے بھارتی پولیس نے پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے ان کی بیوی ہونے کا دعویٰ کرنے والی ایک اور خاتون کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی۔
ایک برطانوی خبررساں ادارے نے اس حوالے سے کہا تھا کہ شعیب ملک سے ان کے ملک کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا تھا کیونکہ عائشہ صدیقہ نے یہ الزام لگایا تھا کہ شعیب ملک نے جون 2002میں اس سے شادی کی تھی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jamii11h12.jpg
Last edited by a moderator: