
دہشت گردوں کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ، بھارت ایف اے ٹی ایف کے ریڈار پر۔۔۔2019ء سے اب تک ایم ایل، سیف ایف ٹی قوانین کے حوالے سے 2 بار بھارتی اقدامات کا جائزہ لینے کا منصوبہ موخر کیا جا چکا ہے : ذرائع
پاکستان کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد بھارت ان کے ریڈار پر آگیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کی طرف سے رواں سال منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے کیے گئے بھارتی اقدامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جسے جون 2024ء میں ایف اے ٹی ایف پلنری اجلاس میں زیربحث لایا جائے گا۔
اس سے پہلے آخری دفعہ ایف اے ایف ٹی ایف کی طرف سے ایویلویشن جون 2010ءمیں کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی طرف سے 2019ء سے اب تک ایم ایل، سیف ایف ٹی قوانین کے حوالے سے 2 بار بھارتی اقدامات کا جائزہ لینے کا منصوبہ موخر کیا جا چکا ہے تاہم اب جن ممالک کے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت اقدامات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ان میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ ایف اے ٹی ایف پلان کے تحت آن سائٹ جائزے کا دورانیہ نومبر 2023ء ہو گا۔ بھارت کے علاوہ اومان، قطر، کویت اور ارجنٹائن کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی طرف سے دیئے گئے ایکشن پلانز کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے اکتوبر 2022ء میں نکال دیا گیا تھا۔ پاکستان کا نام گرے لسٹ میں 2018ء جون میں شامل کیا گیا تھا۔
پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ کے دونوں ایکشن پلانز کے تحت تمام 34 نکات پر کامیابی سے عملدرآمد کیا تھا۔ پاکستان کے بین الاقوامی سطح ُپر سنگ میل عبور کرنے کے بعد 3 سال 4 ماہ بعد ایف اے ٹی ایف کا نام گرے لسٹ سے نکالا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ind-fats12.jpg