
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے معزول ہو کر بھارت فرار ہونے کے بعد بعد احتجاج کرنے والے مظاہرین نے وزیراعظم ہائوس میں دھاوا بول دیا تھا اور وہاں پر موجود سارا سامان لوٹ کر لے گئے تھے۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کی اپنے عہدے سے معزولی کے بعد قائم ہونے والی عبوری حکومت میں شامل طلباء رہنمائوں نے شہریوں نے وزیراعظم ہائوس سے لوٹا ہوا سامان واپس کرنے کی اپیل کی تھی۔
بنگلہ دیشی طلباء رہنمائوں کی اپیل پر شہریوں نے وزیراعظم ہائوس سے لوٹی گئی چیزیں واپس لوٹانا شروع کر دی ہیں جن میں حساس دستاویزات کے علاوہ الیکٹرانک آلات، قیمتی زیورات، فرنیچر اور جانوروں سمیت 500 کے قریب اشیاء شامل ہیں۔ مظاہرین میں ایک ایسا شخص بھی شامل تھا جو وزیراعظم ہائوس سے بطخ اٹھا کر لے گیا تھا اور اسے پکا کر کھا لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق بطخ پکا کر کھانے والے شہری نے وزیراعظم ہاؤس کو بطخ کی قیمت ادا کر دی ہے، ایک اور شہری نے ہیرے کی ایک نتھ اور جھمکوں سمیت متعدد قیمتی زیورات واپس کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم ہائوس سے بلی اور کبوتر لے جانے والے شہری نے دونوں جانور واپس دے دیئے ہیں، طلباء رہنما اس وقت وزیراعظم ہائوس سے میک اپ بیگ لے جانے والی خاتون کی تلاش کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حساس و خفیہ دفاعی دستاویزات کو بنگلہ دیشی فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے جنہوں نے اسے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے اور نگرانی کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم ہائوس کے گیٹ پر لوٹا ہوا سامان واپس کرنے کے لیے کائونٹر قائم کیا گیا ہے جہاں پر شہری لوٹی ہوئی اشیاء واپس جمع کروا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 5 اگست 2024ء کو پرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں سینکڑوں شہری جاں بحق ہو گئے تھے جس کے بعد بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہونا پڑا تھا۔ شیخ حسینہ واجد کے بھارت فرار ہونے کے بعد مظاہرین وزیراعظم ہائوس میں گھس گئے تھے اور توڑپھوڑ کرنے کے علاوہ وہاں موجود قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bangladh111i3.jpg