
پاکستان خیبرپختونخوا میں بشام کے مقام پر دہشت گردانہ حملے میں ہلاک 5 چینی شہریوں کے ورثا کو تقریباً 70 کروڑ معاوضہ ادا کرے گا۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ماہ بیجنگ کا دورہ کریں گے اور وہ ہر شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے اور سی پیک کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ بشام واقعے کے چینی متاثرین کو فوری طور پر معاوضے کی ادائیگی کی جائے۔
چینی حکومت نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے اپنے شہریوں کو لے جانے والی بس پر مہلک دہشت گردانہ حملے کی مکمل تحقیقات اور ہلاکت خیز حملے کے بعد اپنے شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان نے دہشت گردی کے اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی تھی اور چین سے وعدہ کیا تھا کہ حکومت دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
حکومت نے26 مارچ 2024ء کو دہشت گرد حملے میں ہلاک چینی باشندوں کےلیے 25لاکھ 80ہزار ڈالرز زرتلافی کا اعلان کیا داسو ڈیم کے 6چینی کارکن ہلاک ہوئے تھے، جاں بحق پاکستانی کےلیے 25لاکھ روپےکی سفارش کی ہے کا بینہ ڈویژن کے ایک سینئرافسر کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی اپنے آئندہ اجلاس میں اس پیکج کی منظوری دے گی ۔
ہلاک چینی کارکنوں کا تعلق داسو ہائیڈرو پاور پر وجیکٹ سے تھا ۔ جو ورلڈ بینک کے تعاون سے تعمیر کیا جارہا ہے ۔ جس کے مکمل ہونے4320میگا واٹ بجلی کی پیدوار متوقع ہے ۔ لیکن بد قسمتی سے یہ پر وجیکٹ دوبارہ دہشت گردحملوں سے متاثر ہوا ۔
پہلا دہشت گرد حملہ 14جولائی 2021ء کو ہوا تھا,10چینی ہلاک اور20زخمی ہوئے تھے ۔ جبکہ رواں سال دوسرے حملے میں6چینی اور ایک پاکستانی جان سے گئے.
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bisham1h1i1h1.jpg