
لندن: برطانوی حکومت نے ورک ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے انگریزی زبان کی شرائط سخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد برطانیہ آنے والے غیر ملکیوں کی زبان میں مہارت کو یقینی بنانا ہے، تاکہ وہ مقامی سماجی اور معاشی نظام میں مؤثر انداز سے ضم ہو سکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نئی پالیسی اب ان افراد پر بھی لاگو ہوگی جو ورک ویزا ہولڈرز کے بالغ زیر کفالت افراد کے طور پر برطانیہ آنا چاہتے ہیں۔ یعنی صرف اصل درخواست دہندہ ہی نہیں بلکہ ان کے ساتھ آنے والے افراد کو بھی بہتر انگریزی زبان کی مہارت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
برطانوی وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ حکومت نیٹ مائیگریشن (آمد و رفت کے درمیان فرق) کو نمایاں طور پر کم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اگرچہ فی الحال کوئی مخصوص عددی ہدف مقرر نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں مقرر کردہ عددی حدیں مؤثر ثابت نہیں ہوئیں، جس کا اعتراف خود حزبِ اختلاف نے بھی کیا ہے۔
کنزرویٹو پارٹی نے تجویز پیش کی ہے کہ مستقبل میں ہر سال ارکانِ پارلیمنٹ پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے ذریعے امیگریشن کی سالانہ حد کا تعین کریں گے۔ اس عمل کا مقصد امیگریشن پالیسی کو زیادہ شفاف اور جمہوری بنانا ہے۔
ماہرین کے مطابق ان اقدامات سے ترقی یافتہ ممالک میں ہنر مند افراد کے لیے مقابلہ مزید سخت ہو سکتا ہے، خصوصاً ان افراد کے لیے جو انگریزی زبان میں مہارت حاصل کرنے کے مواقع سے محروم رہے ہیں۔