
ایف 8 کچہری جہاں عمران خان کا توشہ خانہ کیس زیرسماعت ہے اور عمران خان نے متعدد بار توشہ خانہ کیس سننے والے جج ظفر اقبال اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے درخواستیں دی تھیں کہ انکا کیس ایف 8 کچہری میں نہ سنا جائےکیونکہ یہاں انکی جان کو خطرہ ہے لیکن ہر بار انکی درخواست مستردکی جاتی رہی۔
جان کے خطرہ کے پیش نظرعمران خان توشہ خانہ کیس میں پیش نہ ہوئے اور درخواست کرتے رہے کہ انکا کیس جوڈیشل کمپلیکس میں سناجائے تو جج ظفراقبال نے انکے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے جس کے بعد زمان پارک کے بعد جو ہوا سب نے دیکھا کہ کیسے عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس فورس کا استعمال کیا گیا۔
گزشتہ روز اسلام آباد ایف ایٹ کچہری میں زیر حراست ملزم فائرنگ سے ہلاک کردیا گیا جس کی وجہ سے کچہری میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ اگرچہ پولیس نے فائرنگ کرنیوالے شخص کو تو پکڑلیا لیکن اس نے واردات انتہائی آسانی سے سرانجام دی۔
https://twitter.com/x/status/1648636556960493573
یادرہے کہ ایف 8 کچہری وہ مقام ہے جہاں دو خودکش حملے ہوچکے ہیں۔مارچ 2014 میں دہشتگردوں کے ایف 8 کچہری میں خود کش حملے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 11افراد جاں بحق اور 35 سے زائد زخمی ہو گئے۔
صدیق جان نے بھی ایف 8 کچہری پر شو کیا تھا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ کیسے دہشتگردوں کیلئے ہدف کو نشانہ بنایا یہاں آسان ہے، صدیق جان نے بتایا تھا کہ یہاں لوہے کی چادروں سے دیواریں بنائی گئی ہیں جنہیں عبور کرکے کسی کو بھی نشانہ بناناانہتائی آسان ہے۔
اسکے ساتھ ہی ایک پرائیویٹ پلازہ ہے جہاں سے کوئی بھی ہدف کو آسانی سے نشانہ بناسکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/f8kacheha.jpg