
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس سلسلے کو روکا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ موجودہ صورتحال کا حل صرف امن اور سفارتکاری کے ذریعے ممکن ہے، تاکہ خطے میں مزید تباہی سے بچا جا سکے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہیں اور حساس فوجی و جوہری تنصیبات نشانہ بنائی گئیں۔ ان حملوں میں 6 ایرانی سائنسدانوں سمیت 78 افراد شہید ہوئے۔
اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ایران نے بھرپور جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 بیلسٹک میزائل داغے۔ پہلے مرحلے میں 100، دوسرے میں 50 اور تیسرے حملے میں بھی تقریباً 50 میزائل فائر کیے گئے۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔ اگرچہ اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام نے امریکا کی مدد سے کئی ایرانی میزائل فضا میں ہی تباہ کر دیے، تاہم کچھ میزائل تل ابیب سمیت مختلف مقامات پر جا گرے۔ ان میں سے ایک میزائل اسرائیل کی وزارت دفاع کی عمارت پر بھی گرا۔
ایران نے اپنی اس کارروائی کو ’وعدہ صادق 3‘ کا نام دیا ہے۔ صورتحال بدستور کشیدہ ہے اور عالمی برادری تنازعے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہے۔