
جرمنی کی امیگریشن مخالف سیاسی جماعت "الٹرنیٹیو فار جرمنی" (AfD) نے ملک کی داخلی انٹیلیجنس ایجنسی "وفاقی دفتر برائے تحفظ آئین" (BfV) کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ یہ مقدمہ کولون کی ایک انتظامی عدالت میں دائر کیا گیا ہے، جہاں BfV کا مرکزی دفتر واقع ہے۔
اے ایف ڈی نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ داخلی انٹیلیجنس سروس کی جانب سے پارٹی کو "دائیں بازو کی انتہا پسند تنظیم" قرار دینا غیر قانونی اور سیاسی طور پر جانبدارانہ عمل ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اس درجہ بندی کا مقصد حکومت کو پارٹی کی وسیع پیمانے پر نگرانی کا اختیار دینا ہے۔
BfV کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جن سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اے ایف ڈی جرمنی کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچانے کی کوششوں میں ملوث ہے۔ ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ جرمنی ایک مضبوط جمہوری ملک ہے اور اسے انتہا پسندی سے محفوظ رکھنے کے لیے قانونی راستے دستیاب ہیں۔
داخلی انٹیلیجنس سروس کی جانب سے کی گئی درجہ بندی کے بعد BfV اب اے ایف ڈی کی سرگرمیوں پر ملک گیر سطح پر نظر رکھ سکتی ہے، جس میں مخبروں کا استعمال، آڈیو و ویڈیو ریکارڈنگ اور دیگر نگرانی کے ذرائع شامل ہیں۔
اے ایف ڈی کی رہنما ایلس وائیڈل کے ترجمان ڈینیئل ٹیپ کے مطابق یہ قانونی کارروائی پیر کے روز عمل میں لائی گئی۔ ادھر کولون کی عدالت نے بھی اس مقدمے کی دائر ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
BfV کے مطابق اے ایف ڈی کی مہاجرین اور تارکین وطن کے خلاف اشتعال انگیز بیانیے انسانی وقار کے منافی ہیں، اور یہی بیانیہ اسے دائیں بازو کی انتہا پسندی سے جوڑتا ہے۔