
اگر یہاں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکا جانا ہے تو مجھے بھی یہ ڈگریاں رکھنے کی ضرورت نہیں: پروفیسر شبنم نسیمی
تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں یونیورسٹی کے ایک پروفیسر شبنم نسیمی نے نجی ٹی وی چینل طلوع کے لائیو پروگرام میں خواتین کی تعلیم پر پابندی لگانے کے خلاف ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں پھاڑتے ہوئے کہا "اگر یہاں خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکا جانا ہے تو مجھے بھی یہ ڈگریاں رکھنے کی ضرورت نہیں" جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
افغانستان نژاد امریکی فلم ایکٹریس فریشتہ کاظمی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افغانی ٹی وی چینل طلوع نیوز کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: کابل یونیورسٹی کے پروفیسر نے افغان خواتین پر پابندی عائد کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنی ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں پھاڑ ڈالیں۔
اگرچہ وہ ایک چھوٹے سے طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جو افغانستان کے روشن خیال، تعلیم یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، ان کا یہ عمل اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن ہے۔
https://twitter.com/x/status/1607940016138756096
نجی ٹی وی چینل کے لائیو پروگرام میں افغان پروفیسر شبنم نسیمی کا کہنا تھا کہ "اگر میری ماں، بیٹیاں اور بہنوں کو تعلیم نہیں ملنی تو مجھے بھی ان ڈگریوں کی ضرورت نہیں ہے۔" پروفیسر شبنم نسیمی سابق وزیر برائے افغان مہاجرین وآبادی اور سابق پالیسی ایڈوائز بھی رہ چکے ہیں جبکہ کنزرویٹو فرینڈز آف افغانستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چند دن پہلے طالبان حکومت کی طرف سے خواتین کے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کی گئی تھی جس کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے جس میں مظاہرین نے "افغان عوام کو تعلیم دو" کے نعرے لگائے اور خواتین کی تعلیم پر پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12afghanprofesor.jpg