
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے طالبان حکومت کے غیر مناسب رویے کے باعث کابل کے لیے فضائی آپریشن معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ائیر لائن نے کابل کے لیے فلائیٹ آپریشن غیر معینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کر دیا، ترجمان پی آئی اے کے مطابق کابل آپریشن اگلے احکامات تک معطل رہے گا، آپریشن افغان حکام کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے بند کیا گیا ہے، کابل میں غیرملکی فضائی آپریشن کیلئے غیر موزوں حالات بھی فیصلے کی وجہ ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ قومی ائیر لائن کے بغیر انشورنس طیارے کابل نہیں جائیں گے، پی آئی اے واحد بین الاقوامی ائرلائن تھی جس نے افغانستان کے بگڑتے ہوئے حالات کے باوجود اپنے کپتان اور عملے کی جان خطرے میں ڈال کر کابل کے لیے فضائی آپریشن جاری رکھا، 3 ہزار کے قریب افراد کا انخلا کیا گیا جن میں اقوام متحدہ، عالمی بینک، آئی ایم ایف سمیت دیگر عالمی اداروں اور عالمی میڈیا کے اداروں کے صحافی شامل ہیں۔
دوسری جانب افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ائیر لائنز ٹکٹ کی قیمتیں 15 اگست 2021 سے پہلے والے ریٹ پر رکھیں، بصورت دیگر ان کا آپریشن بند کر دیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1448581202953244676
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ اشرف غنی حکومت میں ائیر ٹکٹ کی قیمت 200 سے 300 ڈالر تھی جبکہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد قیمت 2 ہزار ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ واضح رہے کہ قومی ائیرلائن نے افغان طالبان حکام کی جانب سے فلائٹ آپریشن میں مداخلت اور افغان سول ایوی ایشن کے عدم تعاون کے سبب فلائیٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/GHyKfQG/PIA.jpg