You summed up this pseudo analyst very well.روف کلاسرا خود پسند شخص کبھی اپنے ارد گرد سے باہر نہیں نکل سکتا اس کو ہمیشہ اپنی برادری اپنا علاقہ اپنی اقرباپروری میری سوچ میں کیا چاہتا ہوں ہم نے کیا کہہ دیا ہم تو کمال کے لوگ ہیں کی پڑی رہتی ہے جس میں یہ شخص بڑی طرح مبتلا نظر آتا ہے ویسے بھی اس کو کسی درویش کی بدعا ہے کہ نا تمہیں سیدھی بات سمجھ آئے نہ تم سیدھی بات کر سکو ہمیشہ کسی بھٹکی روح کی طرح بھٹکتے رہو لیکن تم اپنے آ پ کو شاہین سمجھو اقبال کا نہیں لیہ مظفر گڑھ کا ان کی مشہور بات ہم نے بھی تو اپنا منجن بیچنا ہے لہذا بات وکھی سے نکال کر کرنی پڑتی ہے اس میں سمجھدار کے لیے اشارہ کافی ہیں کہ یہ تو منجن فروش گھٹیا سوچ کا مالک ہے شاید کبھی یہ کسی دانشور کی مثال دے زیادہ تو اس کے حوالے یہ انڈیا کی فلم یا کسی تھرے باز کے ہوں گیں اس زیادہ اس کی سوچ نہیں یہ ڈرامے باز کسی مداری کی طرح بات سناتا ہے اورمجمع مٹھی میں لینے کے لیے جو مرضی اول فول بکتا چلا جاتا ہےیہ سب ہم نے کیا اور ادھر اس نے اور ہی داستان گو کی طرح ایک نئی آسمان کی بلندیوں کو چھوتی جہاز بھری کہانی سنا دی اس کی ساری زندگی گیلانیوں کی جوتیوں میں گزری کون نہیں جانتا ایک دفعہ الیکشن کی لائیو ٹرانسمیشن میں عارف نظامی نے اسے کہا کہ تمھارے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ تعلقات پر راز کھلوں تو اسے دندل پر گئی این بایں شائیں کرنے لگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حال ہی میں اس نے پیسے نہ ملنے پر ایک ٹی وی چینل چھوڑا تو سی وی لے کر اور چینلوں کے پاس گیا تو اس میں اس نے لکھا میری ایکسپرٹیز میں کہانی گھڑنا بھی شامل ہے میں ایسی کہانی بناتا ہوں کہ جس کی کہانی ہوتی ہے وہ بھی حیران رہ جاتا ہے کہ مجھ سے زیادہ تو اس کو میرے حالات پتا ہیں ۔ اس کی دانشوری کا اندازا اس بات سے لگا لیں
جس کو مریم کی شکل میں نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نظر آتی ہو سوچیے اس کے دماغ کا علاج ہو نا چاہیے یا آنکھوں کا یا
وگرے تگرو کا پیر چھتر
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|