
امریکی جریدے بلوم برگ کو دیئے گئے انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت تمام راستے آئی ایم ایف کی جانب جارہے ہیں۔ وہ ممالک جو عام طور پر معاشی بحران کے شکار ممالک کو قرض دینے میں فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہیں اب زیادہ محتاط انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک ہماری مالی امداد کے لیے تیار ہیں لیکن ان سب کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پہلے آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرروت ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید بھی کہا ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کو 36 سے 37 ارب ڈالرز کی ضرورت ہوگی، اگر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پاجاتا ہے تو اس سے ورلڈ بینک اور چین سمیت دوست ممالک سے فنڈز حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے حالیہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جون میں ہوجائے گا، جس کے بعد ورلڈ بینک اورایشائی ترقیاتی بینک بھی رقم دیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1miftahimfgay.jpg