Dastgir khan19
Minister (2k+ posts)
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پی پی مشرف سے ڈیل کر کے آئی تھی لیکن نہ تو انہیں ایکشن میں اسٹبلشمنٹ کی کی کوئی حمایت حاصل تھی اور نہ ہی حکومت چلانے میں . الٹا اسٹبلشمنٹ نے نون لیگ کو پی پی پر کھول دیا تھا . شہباز شریف برقع پہن کر راتوں کو جی ایچ کیو جایا کرتا تھا اور بالآخر وزیراعظم گیلانی نا اہل کروا دیا گیا . جیسے ہی نواز شریف نے میمو گیٹ میں اسٹبلشمنٹ کی نمانندگی کی یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ اب گلے میں اسٹبلشمنٹ کا پٹا سجا لیا تھا .
دوہزار تیره کے الیکشن میں اسٹبلشمٹ کی آشیرآباد سے نون لیگ نے تاریخی کامیابی حاصل کی ۔ نواز اسے عوامی مینڈیٹ سمجھتا رہا لیکن دینے والے اسے اپنی دیا سمجھتے رہے . جیسے ہی مشرف کے معا ملے پر نواز نے آنکھیں دکھانے کی کوشش کی صاحبوں نے کہا ہماری بلی اور ہمیں ہی میاؤں . اب عمران نیازی وفاداری کا پٹا گلے میں سجا چکا تھا اور نواز ذلیل کر کے نکال دیا گیا تھا . اس کے بعد عمران نیازی کو کا میاب کروایا گیا . ایک بار پھر بیل منڈھے نہ چڑھی اور بزدار کے معا ملے پر پرانا کھیل تیار ہے
نواز نے لانگ مارچ کیا ، ججوں کے ساتھ مل کے حکومت کو مفلوج رکھا یہ ہی کام عمران نیازی نے کیا . دونوں نے اسٹبلشمنٹ کی خوب نمک خواری کی لیکن دونوں نے ہی ذلت کمائی . اسٹبلشمنٹ نے اپنے دونو خدمتگاروں کو خوب ذلیل کیا . اس کی وجہ یہ ہی ہے کہ جب کوئی اپنا ضمیر اسٹبلشمنٹ کو بیج دیتا ہے تو اسٹبلشمنٹ اسے اپنا پالتو سمجھتی ہے اور یہ امید لگاتی ہے کہ وہ اپنے مالک کے حکم پر بھونکے اور اس کے حکم پر کاٹے . اس کی ہر بات مانے . آخر ایک انسان اسٹبلشمنٹ کا کتا بن کے کب تک جی سکتا ہے ایک دن اس کے اندر بغاوت پیدا ہوتی ہے جسے گستاخی تصور کیا جاتا ہے اور اس گستاخی کی سزا دی جاتی ہے
اگر عمران نیازی بردار کو ہٹانے پر راضی نہ ہوا تو بہت ذلت اٹھائے گا . اس کے خلاف ایسے ایسے سیکنڈل نکلیں گے جنہیں دیکھ کر اس کا صادق و امين والا میک اپ د هل جائے گا . قوم عمران نیازی کا وہ شیطانی چہره دیکھے گی جو آج سے پہلے کسی نے نہ دیکھا ہو گا . عمران نیازی تو اپنے صاحبوں سے غداری نہ کر ورنہ اتنا ذلیل ہو گا جس کا تو تصور بھی نہیں کر سکتا
دوہزار تیره کے الیکشن میں اسٹبلشمٹ کی آشیرآباد سے نون لیگ نے تاریخی کامیابی حاصل کی ۔ نواز اسے عوامی مینڈیٹ سمجھتا رہا لیکن دینے والے اسے اپنی دیا سمجھتے رہے . جیسے ہی مشرف کے معا ملے پر نواز نے آنکھیں دکھانے کی کوشش کی صاحبوں نے کہا ہماری بلی اور ہمیں ہی میاؤں . اب عمران نیازی وفاداری کا پٹا گلے میں سجا چکا تھا اور نواز ذلیل کر کے نکال دیا گیا تھا . اس کے بعد عمران نیازی کو کا میاب کروایا گیا . ایک بار پھر بیل منڈھے نہ چڑھی اور بزدار کے معا ملے پر پرانا کھیل تیار ہے
نواز نے لانگ مارچ کیا ، ججوں کے ساتھ مل کے حکومت کو مفلوج رکھا یہ ہی کام عمران نیازی نے کیا . دونوں نے اسٹبلشمنٹ کی خوب نمک خواری کی لیکن دونوں نے ہی ذلت کمائی . اسٹبلشمنٹ نے اپنے دونو خدمتگاروں کو خوب ذلیل کیا . اس کی وجہ یہ ہی ہے کہ جب کوئی اپنا ضمیر اسٹبلشمنٹ کو بیج دیتا ہے تو اسٹبلشمنٹ اسے اپنا پالتو سمجھتی ہے اور یہ امید لگاتی ہے کہ وہ اپنے مالک کے حکم پر بھونکے اور اس کے حکم پر کاٹے . اس کی ہر بات مانے . آخر ایک انسان اسٹبلشمنٹ کا کتا بن کے کب تک جی سکتا ہے ایک دن اس کے اندر بغاوت پیدا ہوتی ہے جسے گستاخی تصور کیا جاتا ہے اور اس گستاخی کی سزا دی جاتی ہے
اگر عمران نیازی بردار کو ہٹانے پر راضی نہ ہوا تو بہت ذلت اٹھائے گا . اس کے خلاف ایسے ایسے سیکنڈل نکلیں گے جنہیں دیکھ کر اس کا صادق و امين والا میک اپ د هل جائے گا . قوم عمران نیازی کا وہ شیطانی چہره دیکھے گی جو آج سے پہلے کسی نے نہ دیکھا ہو گا . عمران نیازی تو اپنے صاحبوں سے غداری نہ کر ورنہ اتنا ذلیل ہو گا جس کا تو تصور بھی نہیں کر سکتا
- Featured Thumbs
- https://i.dawn.com/large/2018/05/5af61c2bbf3b9.jpg
Last edited by a moderator: