Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
علیمہ خان کو سنے بغیر ججز اٹھ کر چلے گئے
جسٹس ڈوگر نے کیسز سماعت کے لیے مقرر کرنے کا معاملہ انتظامی سائیڈ پر دیکھنے کی یقین دہانی
ساتھ ہی کہا کہ آپ سیکرٹری کو بتا دیں
علیمہ خان نے بات کرنے کی کوشش کی تو جسٹس ڈوگر اور انعام امین منہاس ان کو سنے بغیر اٹھ کر چلے گئ
https://twitter.com/x/status/1914945579450315204
چیف جسٹس کی عدالت کے تمام اسپیکرز بند کر دیے گئے ہیں یا خراب ہو چکے ہیں ،
کمرہ عدالت میں موجود ہوتے ہوئے بھی دلائل اور ججز کے ریمارکس سننا تقریباً نا ممکن بنا دیا گیا
https://twitter.com/x/status/1914941919362257189
کیسز مقرر نا ہونے کا سلسلہ : عمران خان کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی نے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس کے سامنے کھڑا ہو کر کہا جیل ملاقاتوں کے توہین عدالت کے ہمارے کیسز مقرر نہیں ہو رہے وہ مقرر کریں قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر فائل میرے پاس آتی ہے تو دیکھ لیتا ہوں جس کے بعد پیچھے کھڑی علمیہ خان نے بات کرنے کی کوشش میں کہا جج صاحب ۔۔۔ اور ججز بغیر بات سنے اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے ججز کے اٹھ جانے کے بعد وہیں کمرہ عدالت میں سب کے سامنے علیمہ خان نے ایڈوکیٹ نیاز اللہ نیازی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں نے آپ کو کہا تھا میں نے بات کرنی ہے آپ خود ہی کھڑے ہو گئے اور بات کردی
https://twitter.com/x/status/1914948746867302423
جسٹس ڈوگر نے کیسز سماعت کے لیے مقرر کرنے کا معاملہ انتظامی سائیڈ پر دیکھنے کی یقین دہانی
ساتھ ہی کہا کہ آپ سیکرٹری کو بتا دیں
علیمہ خان نے بات کرنے کی کوشش کی تو جسٹس ڈوگر اور انعام امین منہاس ان کو سنے بغیر اٹھ کر چلے گئ
https://twitter.com/x/status/1914945579450315204
چیف جسٹس کی عدالت کے تمام اسپیکرز بند کر دیے گئے ہیں یا خراب ہو چکے ہیں ،
کمرہ عدالت میں موجود ہوتے ہوئے بھی دلائل اور ججز کے ریمارکس سننا تقریباً نا ممکن بنا دیا گیا
https://twitter.com/x/status/1914941919362257189
کیسز مقرر نا ہونے کا سلسلہ : عمران خان کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی نے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس کے سامنے کھڑا ہو کر کہا جیل ملاقاتوں کے توہین عدالت کے ہمارے کیسز مقرر نہیں ہو رہے وہ مقرر کریں قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر فائل میرے پاس آتی ہے تو دیکھ لیتا ہوں جس کے بعد پیچھے کھڑی علمیہ خان نے بات کرنے کی کوشش میں کہا جج صاحب ۔۔۔ اور ججز بغیر بات سنے اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے ججز کے اٹھ جانے کے بعد وہیں کمرہ عدالت میں سب کے سامنے علیمہ خان نے ایڈوکیٹ نیاز اللہ نیازی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں نے آپ کو کہا تھا میں نے بات کرنی ہے آپ خود ہی کھڑے ہو گئے اور بات کردی
https://twitter.com/x/status/1914948746867302423
Last edited: