
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد قیصر نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کی خاموشی افسوسناک اور معنی خیز ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت نے جب پاکستان پر حملہ کیا تو اسرائیلی ڈرونز استعمال کیے، اور اب اسرائیل کا اگلا ہدف پاکستان بھی ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1933812005149843541
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ایران کے ساتھ کھڑی ہے اور ایران کا ساتھ دینا پاکستان کا اخلاقی فرض ہے۔ اسد قیصر نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان اس معاملے پر اپنا مؤثر کردار ادا کرے اور فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلانے میں پیش پیش ہو۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور مسلم دنیا کی خاموشی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ابھینندن کی واپسی کا فیصلہ حکومت نے نہیں بلکہ پارلیمنٹ نے کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے وقت نواز شریف کہاں تھے؟ کیا انہوں نے بھارت کی مذمت کی؟ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اب مریم نواز، حمزہ شہباز کے بعد جنید صفدر کو بھی لیڈر بنانے کی تیاری ہو رہی ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری جماعت میں عمر ایوب قائدِ حزبِ اختلاف اور گوہر علی چیئرمین بن سکتے ہیں، لیکن آپ لوگوں کی سیاست کا مقدر صرف حکومتی بینچوں پر ڈیسک بجانا رہ گیا ہے، قیادت آپ کے نصیب میں نہیں۔
اسد قیصر نے ایوان میں خواجہ آصف کی پرانی تقریر بھی سنائی اور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم صرف بانی پی ٹی آئی کو سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دی جاتی ہے تو عدالتوں کو تالے لگا دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک کے سب سے مقبول لیڈر ہیں، جنہیں برداشت کرنا حکومت کے لیے مشکل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’جو کرنا ہے کر لو، گولیاں چلاؤ، ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔‘‘
Last edited by a moderator: