اسرائیلی وزیراعظم کا ایرانی سپریم لیڈر پر حملے کا شارہ

Benjamin-Netanyahu.jpg

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے پہلی بار کھلے الفاظ میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نشانہ بنانے کے امکان کو مسترد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے کہا: "ہم وہی کر رہے ہیں جو ہمیں کرنا چاہیے۔ میں تفصیلات میں نہیں جاؤں گا، لیکن ہم ایران کے اعلیٰ جوہری سائنسدانوں کو پہلے ہی نشانہ بنا چکے ہیں۔ یہ لوگ گویا ہٹلر کی جوہری ٹیم کا حصہ ہیں۔"


انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ تنازع کو بڑھانے کا باعث نہیں بنے گا بلکہ یہ جنگ کا خاتمہ کر دے گا۔

نیتن یاہو نے ایرانی قیادت کی جانب سے جنگ بندی اور مذاکرات کی بحالی کی کوششوں کو بھی مسترد کر دیا۔ ان کے مطابق: "ایران جعلی مذاکرات کا سہارا لیتا ہے۔ وہ جھوٹ بولتے ہیں، دھوکہ دیتے ہیں، اور امریکا کو بے وقوف بناتے ہیں۔ ہمارے پاس اس پر مستند انٹیلیجنس موجود ہے۔"

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’امریکا فرسٹ‘ نظریے کے تناظر میں نیتن یاہو نے کہا: "ہم صرف اپنے دشمن سے نہیں لڑ رہے بلکہ امریکا کے دشمن سے بھی۔ وہ نعرے لگاتے ہیں: ’اسرائیل مردہ باد، امریکا مردہ باد‘۔ ہم ان کے راستے میں کھڑے ہیں۔ یہ خطرہ صرف اسرائیل کا نہیں بلکہ امریکا، یورپ اور ہمارے عرب ہمسایوں کا بھی ہے۔"

اسرائیلی وزیراعظم نے مغربی دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا: "اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایران کا ایجنڈا صرف اسرائیل کے خلاف ہے تو یہ سادہ غلطی نہیں بلکہ مکمل اندھا پن ہے۔"
https://twitter.com/x/status/1934659864610918435
 
Last edited by a moderator:

Back
Top