
ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ویڈیو پیغام پر ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے ن لیگی رہنما اسحاق ڈار کے ویڈیو پیغام کے جواب میں اعدادوشمار پر مبنی ویڈیو پیغام جاری کردیا ہے، مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کے جاری کردہ 5 اعشاریہ 37 فیصد شرح نمو پر اعتراضات کئے گئے، ن لیگی رہنما کی معلومات مکمل نہیں ہیں، 5.37 فیصد کی جی ڈی پی پرانے بیس ائیر پر ہے، نئے بیس ائیر 2015-16 کے مطابق شرح نمو 5.57 فیصد ہے یعنی 5.6 فیصد۔
ترجمان وزارت خزانی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری ایمانداری یہ ہے کہ ہم نے آپ کے 2018 کا جی ڈی پی جو کہ اس وقت 5.8 فیصد تھا اسے بڑھا کر 6.1 فیصد دکھایا، لیکن مزے سے آپ نے مالی 2017-18 کی جی ڈی پی کا ذکر نہیں کیا آپ نے بڑھا کر اسے 5.22 فیصد بتایا تھا وہ کم ہو کر 4.6 فیصد ہوگئی ہے، جو دوسرا 5.8 فیصد جی ڈی پی گروتھ پوسٹ کیا تھا وہ کیسے کیا تھا، مزے کی بات یہ ہے کہ آپ نے 19 ارب ڈالر کا خسارہ کیا، برآمدات آپ کی وہیں کھڑی تھیں، اس سال آپ نے قرضہ 10 ارب ڈالر کا لیا، اور 5 سے 7 ارب زرمبادلہ کے ذخائر گرا دیئے، اور مقصد تھا آپک کا الیکشن جیتنا، اور کچھ نہیں۔
مزمل اسلم نےاسحاق ڈار کو ان کی پرانی ٹویٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو یاد دلاتا چلوں آپ کی ہی پرانی ٹویٹس ہیں جس میں آپ 2018 پر ملکیت کا اظہار ہی نہیں کرتے ، آپ صرف 2018 کی جی ڈی پی کو اون کرتے ہیں، اس سے پہلے 2017 کے معاملات کو اپنا مانتے ، تو جیسی حکومت ن لیگ نے پی ٹی آئی کو دی تھی اگر کوئی اور ہوتا تو پہلے سال ہی بھاگ جاتا۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اسی حکومت کا ظرف ہے کہ تیسرے سال میں 5.37 فیصد گروتھ دی ہے، ن لیگ کے تیسرے سال میں ساڑھے 3 فیصد گروتھ تھی، اس سال بھی ہم ساڑھے 5 سے 6 فیصد پر جا رہے ہیں، اور آخری سال بھی ہمارا ایسا ہی ہو گا ، اس کو آپ بلوم برگ سے بھی دیکھ لیں، بلوم برگ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اگلے 10 سال میں 1 فیصد اضافی گروتھ ہو گی، اس سے پچھلے جو 10 سال تھے آپ کے اور سابقہ اتحادی پی ڈی ایم کے ان کی جی ڈی پی گروتھ کی اوسط تھی ساڑھے 3 فیصد ، انشاءاللہ ہم ہہت بہتر پاکستان دیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1484530517793980422
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے وزیراعظم عمران خان اور ان کے وزراء کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ملک کی 'جی ڈی پی' کے حوالے سے جاری کئے گئے بیان کی حقیقت کھول کے رکھ دی۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما اسحاق ڈار نے ٹوئٹر پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ کل سے عمران خان نیازی اور ان کے وزرا نے آسمان سر پر اٹھا رکھا ہے کہ ان کی حکومت کے 3 برس میں مالی سال 2020-21 کی جی ڈی پی 5 اعشاریہ 3 فیصد سے بڑھ کر 5.57 فیصد ہو گئی ہے۔ ٹھیک ہے مان لیتے ہیں لیکن اس کا جو تخمینہ ہوتا ہے اس کا ایک بنیادی سال ہوتا ہے جو اس سے قبل 2005-06 تھا جو آپ نے تبدیل کرکے 2015-16 کر دیا جس کے نتیجے میں ان کے تیسرے سال کی جی ڈی پی 5.3 سے بڑھ کر 5.57 ہو گئی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بولا کہ یہ قوم کو نہیں بتایا جارہا کہ بیس ایئر تبدیل کیا گیا ہے،جو دوسرا مالی سال تھا 1952 کے بعد 0 اعشاریہ 39 فیصد منفی شرح نمو تھی جو اب منفی 1 فیصد ہو گئی ہے، یہ بھی عوام کو نہیں بتایا جارہا کہ جب انہوں نے مسلم لیگ ن کی 2018 کی جی ڈی پی گروتھ 5 اعشاریہ 5 ڈکلئیر کی تھی وہ درحقیقت 6 اعشاریہ 1 فیصد ہو گئی ہے اور ان کی گروتھ بیس ائیر تبدیل کرنے کے بعد 10 سال آگے لانے کی وجہ سے 0اعشاریہ 2 فیصد ہے، ہماری جو 2018 کی ہے اس میں 0 اعشاریہ 6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ میرا سوال یہ ہے کہ کیا آپ نے پاکستان میں مہنگائی کو قابو کر لیا ہے، مہنگائی تو ابھی تک 2 ہندسی ہے، پچھلے مہینے کے انڈیکس کے مطابق مہنگائی 12 فیصد ہے، کیا آپ نے ملک میں روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں، کیا آپ نے غربت میں کمی لائی، کیا پاکستانی روپے کی قدر کو مستحکم کر دیا ہے، نہیں، ساری تباہی تو جاری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہربانی کر کے لوگوں کو اتنا سادہ نہ سمجھیں کہ ان کو کچھ سمجھ نہیں آتا، مالی سال 2020 میں ملک کے دیہاتوں میں مہنگائی 24 فیصد تھی اور شہروں میں 19 فیصد تھی جو ہم 2 پر لے گئے تھے، خدا کا خوف کریں، پہلے عوام کی خدمت کریں چیزیں ٹھیک کریں اس کے بعد کریڈٹ لیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13aslamresptodar.jpg
Last edited by a moderator: