
سابق چیف جسٹس کی جس آڈیو کا فرانزک کمپنی نے آڈٹ کیا، اسکی حقیقت کیا ہے؟
گزشتہ رات سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار سے منسوب ایک آڈیو سوشل میڈیا پر منظرعام پر آئی جسے ایک صحافی احمد نورانی نے جاری کیا۔ اس آڈیو ٹیپ میں ثاقب نثار مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کی جگہ بنانے کے لیے نواز شریف کو سزا دینی ہوگی۔
آڈیو ٹیپ میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ مریم نواز کو سزا دینی ہو گی اگرچہ مریم نواز کے خلاف کوئی کیس نہیں۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود سے منسوب سوشل میڈیا پر زیرگردش مبینہ آڈیو کلپ کی تردید کردی اور کہا کہ یہ من گھڑت آڈیو مجھ سے منسوب کی گئی ہے، جو میں نے بھی سنی ہے۔
اس کمپنی سے متعلق مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا تھا کہ "آواز کے حقیقی اور درست ہونے کا سائنسی اور جدید تجزیہ کرنے والی امریکی کمپنی کا تصدیق نامہ پیش خدمت ہے کہ یہ ثاقب نثار ہی کی آواز ہے۔ اعمال نامہ حاضر ہے جناب۔عذر گناہ بدتر از گناہ"۔
https://twitter.com/x/status/1462504369044267015
عمرچیمہ کا کہنا تھا "جسٹس ثاقب نثار کو آڈیو کو جعلی قرار دینے کا پورا حق ہے لیکن کے پاس یہ دو ماہ سے تھی اور چلانے میں تاخیر اسی لئے ہوئی کہ اسکا فورنزک کرانا مقصود تھا تاکہ یہ ابہام بھی دور ہو جائے کہ اصلی ہے یا جعلی، اب یہ صرف جعلی قرار دینے سے جعلی ثابت نہیں ہو گی"
https://twitter.com/x/status/1462491497056591875
گیریٹ نامی کمپنی جس نے سابق چیف جسٹس کی آڈیو کا فرانزک آڈٹ کیا، اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ 13 سال سے کام کررہی ہےلیکن اس کمپنی کی ویب سائٹ پر جائیں تو اس کمپنی سے متعلق ایک ہی Reviewمل سکا اور وہ بھی نیگیٹو۔
جس طرح احمد نورانی اور مریم اورنگزیب نے اس کمپنی سے متعلق دعویٰ کیا، اسکی ویب سائٹ پر ریویوز کی بھرمار ہونی چاہئے تھی لیکن ایسا نہیں ہے، صرف ایک ہی ریویو سائٹ پر نظر آیا۔
اس ریویو کے مطابق یہ کمپنی فراڈ ہے، انکی ایڈورٹائزنگ پر مت جائیں، یہ جھوٹے ہیں، یہ لوگ آپ سے پیسے اینٹھیں گے، ان کا ویڈیو فرانزک آڈٹ کسی کام کا نہیں ہے۔ یہ کوئی فرانزک ایکسپرٹ نہیں ہیں، یہ سکول کے بچے ہیں جو فرانزک کررہے ہیں، یہ ثابت کریں کہ انکے پاس Validلائسنس ہے۔


دلچسپ امریہ ہے کہ یہ کمپنی جسے ن لیگ کے حامی مستند ادارہ جو BBB سے Accredited بھی نہیں


اس کمپنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کمپنی فرم سوشل میڈیا جیسے پلیٹ فارم سے لیئےگئے سیمپل کا فرانزک نہی کرتی ، مزید براں غیرقانونی طور پر حاصل کیا مواد عدالت میں تسلیم نہیں کیاجاتا ۔

عمران راجہ نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے تحقیق کے بعد یہ معلوم کرنے کی کوشش کی اور اسے صرف آڈیو کا آغاز ہی مل سکاجو سابق چیف جسٹس کی ایک تقریر کا حصہ تھا، اس میں سابق چیف جسٹس کہتے ہیں کہ بدقسمتی سے ہمارے پاس جو آرڈرزآرہے ہیں وہ من ، مرضی، منشاء پہ زیادہ ہیں،یہی بات احمد نورانی کی جاری کردہ آڈیو میں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1462704741159419906
عمران راجہ کے مطابق امریکی ادارے نے تو اپنی فارنزک کر لی ۔۔ اب زرا دیسی فارنزک بھی کر لیں۔ ابھی تو آڈیو کا صرف آغاز ملا ہے۔ اسے احتتام تک بھی پہنچائیں گے ان شاء اللّٰہ ۔۔

- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/noori1n1n1.jpg