
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کمال چالاکی سے رولز کی خلاف ورزی کو چھپاتے ہوئے 4500 سی سی سرکاری گاڑی واپس کرکے 1800 سی سی سرکاری گاڑی کے استعمال کی درخواست دیدی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے منظور کردہ رولز کے مطابق ایک وفاقی وزیر 1800 سی سی سرکاری گاڑی کے استعمال کا مجاز ہے ، وفاقی وزراء کی جانب سے بغیر تنخواہ و مراعات کے کام کرنے کے اعلان کے بعد وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے کیبنٹ ڈویژن کو اس حوالے سے ایک خط لکھا گیا۔
جس میں احسن اقبال نے کمال چالاکی سے رولز کی خلاف ورزی کو بھی چھپا لیا ، سرکاری گاڑی کے استعمال کو جاری رکھنے سے بھی آگاہ کردیا اور مراعات نا لینے کے اعلان کو بھی سچ کردیا۔
ہوا کچھ یوں کہ وفاقی وزیر احسن اقبال صاحب رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 1800 سی سی گاڑی کےبجائے 4500 سی سی لینڈ کروزر استعمال کررہے تھے، انہوں نے کیبنٹ ڈویژن کو لکھے خط میں موقف اپنایا کہ موجودہ معاشی حالات میں سخت فیصلے کرنے پڑرہے ہیں۔
اسی لیے وفاقی وزراء نے مراعات نا لینےکا اعلان کیا ہے، بطور عوامی نمائندہ ہونے کے میں اپنا فرض سمجھتا ہوں کہ میں سرکاری طور پر ملی بڑی گاڑی (لینڈ کروزر) واپس کرکے عام سی 1800 سی سی یا اس سے چھوٹی گاڑی استعمال کروں۔
ڈان نیوز کے چیف رپورٹر ثناء اللہ خان نے احسن اقبال کی اس چالاکی کی نشاندہی کرتے ہوئے وزیراعظم کے منظور کردہ رولز کی نقل شیئر کی اوراپنی ٹویٹ میں کہا کہ پہلے تو احسن اقبال کو معافی مانگنی چاہیے کہ وہ کس قانون کے تحت 4500 سی سی گاڑی استعمال کررہے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1626926485692104705
صحافی ثاقب ورک نے کہا کہ اس خط کو پڑھیں اور احسن اقبال کے ڈرامے کو سراہیں، انہوں نے سرکاری گاڑی یا پیٹرول لینے سے معذرت نہیں کی بلکہ 4500 سی سی لینڈ کروزر واپس لینے کیلئے خط لکھا کیونکہ وہ یہ گاڑی رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے استعمال کررہےتھے۔
https://twitter.com/x/status/1626920331859603459
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15ahsaniqbalchallaki.jpg