Recent content by News_Icon

  1. News_Icon

    فارم47 کی بات کی تون لیگ والے منہ چھپاتے پھریں گے،کاکڑ،حنیف تلخ کلامی

    بریکنگ نیوز: اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں انور الحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں تلخ کلامی، ذرائع ذرائع کے مطابق، انور الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے فارم47 کی بات کی تو آپ اور ن لیگ والے منہ چھپاتے پھریں گے۔ کیا تم مجھےگرفتار کرنے آئے ہو؟۔ حنیف عباسی نے انوارالحق...
  2. News_Icon

    حکومت کا ججز تقرری کے حوالے سے آئین میں ترمیم کا فیصلہ

    جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا اجلاس آج سپریم کورٹ میں ہوا تلاوت کلام پاک کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے درخواست کی گئی کہ حکومت ججز تقرری کے حوالے سے آئین میں ترمیم پر غور کر رہی ہے جس سے آئین کے تحت قائم جوڈیشل کمیشن کی موجودہ ساخت میں تبدیلی رونما ہونے کا امکان ہے جسٹس یحییٰ آفریدی...
  3. News_Icon

    وفاقی حکومت نے نیشنل سائبرکرائم انویسٹگیشن ایجنسی بنادی ,آرڈیننس جاری

    وفاقی حکومت نے نیشنل سائبرکرائم انویسٹگیشن ایجنسی بنادی ,آرڈیننس جاری سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر ہونے والے کرائم سے نمٹنے کیلئے بنائی گئی ہے،آرڈیننس سائبرکرائم سے متعلق کیسز، انکوائریاں ایف آئی اے سے ایجنسی کو منتقل ہو جائینگے سائبر کرائم ایجنسی کا ڈی جی...
  4. News_Icon

    نواز نااہل ہوئے تو اسحاق ڈار جنرل باجوہ کے پاس گئےکہ مجھے وزیراعظم بنا دیں

    نوازشریف کو پانامہ کیس میں نااہل کیا گیا تو اسحاق ڈار جنرل باجوہ کے پاس اپنی سی وی لیکر گئے کہ انہیں وزیراعظم بنا دیں جنرل باجوہ نے انہیں کہا کہ آپ تو سینیٹر ہیں آپ کیسے وزیراعظم بن سکتے ہیں اس پر اسحاق ڈار نے کہا آپ تو سب کچھ کر سکتے ہیں ساری رکاوٹیں دور کر سکتے ہیں ! زاہد حسین۔ آگے سنیے۔۔۔...
  5. News_Icon

    دو جماعتوں کیساتھ مل کر ہم نےحکومت بنائی اور یہ ارینجمنٹ کسی نے کر کے دیا

    دو جماعتوں کے ساتھ مل کر ہم نے حکومت بنائی، یہ ارینجمنٹ کسی نے کر کے دیا ہوا ہے، کوئی ایک بھی جماعت الگ ہو تو حکومت کیسے ٹھہر سکے گی، میاں جاوید لطیف نواز شریف کے چوتھی بار وزیراعظم بنے بغیر ملک مسائل سے نہیں نکلے گا، میاں جاوید لطیف یہ شاید پہلی بار ہے کہ حکومت بننے کے دو ماہ کے اندر اسی...
  6. News_Icon

    سو زبانیں کھینچتے ہیں چار سو اور چلنے لگتی ہیں

    یوں نہیں تھا کہ ہم عوام نے کبھی ادارے کو واقعی کوئی آفاقی حقیقت سمجھا تھا۔ ہم جانتے تھے خامیاں اور کوتاہیاں ہیں۔ کوئی کوئی طریقہ بھی غلط ہے، “کوئی کوئی”، ہاں کہیں کہیں ذیادتی بھی کرجاتے ہیں “مگر وہ ا س لیے کہ ان کی ٹریننگ اس سب کے لیے تھوڑا ہی ہوئی ہے” وہ تو مجبوری میں انہیں ایسے معاملات دیکھنے...