Question: What is the difference between the Christian's "Anti-Christ", the Muslim's "Dajjal", and the Jewish's "Messiah"?

Sher-Kok

MPA (400+ posts)
دجال اور سیدنا عیسیٰؑ کے بارے میں روایات باہمدگر متصادم ہیں، اس لئے یہ نبیٔ صادقﷺ کے اقوال تو ہو نہیں سکتے۔ راویانِ حدیث بیان کرتے ہیں کہ ہر نبی نے اپنی امت کو دجال سے ڈرایا اور بہت ڈرایا، مگر کسی نبی نے اپنی خواہش سے تو نہیں ڈرایا ہو گا، ہر نبی تذکیر و تبشیر لئے وحی کا پابند تھا، لہٰذا وحیٔ الٰہی کے مطابق ہی ڈرایا ہو گا لیکن تمام الہامی کتابیں اس ڈراوے سے مطلق خالی ہیں، حتا کہ اشارۃً بھی اس کا کوئی ذکر نہیں، نبی اکرم ﷺ کو تو حکم تھا کہ

فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَن يَخَافُ وَعِيدِ (50:45) اس قرآن کے ذریعے ان لوگوں کو نصیحت کرو جو میری وعید سے ڈرتے ہیں

اور سورۂ مریم میں فرمایا

فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْمًا لُّدًّا (19:97)

میں نے اس (کتاب قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان بنا دیا ہے تاکہ تم اس کے ذریعے متقین کو خوشخبری سناو اور اس کے ذریعے جھگڑالو قوم کو ڈراتے رہو

الغرض نبی اکرم ﷺ کو تذکیر، تبشیر اور تنذیر کے لئے قرآن کا پابند کیا گیا، تو قرآن تو اس تذکرے سے بالکل خالی ہے۔

ہاں البتہ ہر جھوٹا مدعیٔ نبوت، یا مسیح ِ موعود کا دعویدار مکار اور فریبی (دجال) ہے۔ نبوت رسول اللہ ﷺ پر ختم ہو چکی، آپ اللہ کے آخری نبی ہیں، اب کسی نبی نے کسی شکل میں دنیا میں نہیں آنا۔ یہود نے سیدنا مسیح کو جھٹلایا اور اب کسی خود ساختہ جھوٹے مسیح کے منتظر ہیں، یہ تصور ان کا جی سے گھڑا ہوا ہے، یہی تصور عیسائیت میں اینٹی کرائسٹ اور مسلمانوں میں دجال کی شکل اختیار کر گیا۔ اللہ اعلم
 
Last edited: