حکومت کو آج کل حج سبسڈی ختم کرنے کی وجہ سے سخت تنقید کا سامنا ہے، حالانکہ یہ فیصلہ بلکل درست ہے کہ عوام کے پیسوں پر لوگوں کو حج نہیں کروایا جا سکتا کیوں کہ عوام نے یہ پیسا ثواب کی نیت سے حکومت کو نہیں دیا لہٰذا اس کا ان کو کوئی ثواب بھی نہیں ملے گا . ثواب کے لئے نیکی کی نیت شرط ہے.
اس مسلے کا ایک آسان حل بھی مجود ہے جو کہ حکومت اور عوام دونوں کے لئے بہتر ہے. حکومت کو اپنے ایپلیکیشن فارم میں ایک آپشن سپانسر یا سبسڈی کا رکھنا چاہیے، اور جو شخص سبسڈی چاہتا ہے صرف اس کے لئے سبسڈی دی جائے
دوسری طرف ایک بینک اکاؤنٹ کھولا جائے جو صرف حج کی سبسڈی کے لئے سپانسر لینے کے لئے ہو، یعنی اگر کوئی حج سپانسر کرنا چاہتا ہے تو اس نیت سے پیسے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروا دے ، اس سے سبسڈی لینے والوں کو سبسڈی بھی مل جائے گی اور سپانسر کرنے والوں کو حج کا ثواب بھی مل جائے گا
اس مسلے کا ایک آسان حل بھی مجود ہے جو کہ حکومت اور عوام دونوں کے لئے بہتر ہے. حکومت کو اپنے ایپلیکیشن فارم میں ایک آپشن سپانسر یا سبسڈی کا رکھنا چاہیے، اور جو شخص سبسڈی چاہتا ہے صرف اس کے لئے سبسڈی دی جائے
دوسری طرف ایک بینک اکاؤنٹ کھولا جائے جو صرف حج کی سبسڈی کے لئے سپانسر لینے کے لئے ہو، یعنی اگر کوئی حج سپانسر کرنا چاہتا ہے تو اس نیت سے پیسے بینک اکاؤنٹ میں جمع کروا دے ، اس سے سبسڈی لینے والوں کو سبسڈی بھی مل جائے گی اور سپانسر کرنے والوں کو حج کا ثواب بھی مل جائے گا