وکیلوں کی جعلی ڈگریاں سامنے لانے والی خاتون وکیل گرفتار کیوں؟
پاکستان کی سپریم کورٹ نے لاہور میں وکیلوں کی جعلی ڈگریوں کے معاملے کو سامنے لانے اور درخواست گزار بننے والے وکلا پر دہشت گردی کے مقدمے اور گرفتاری پر پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل کو عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت جبکہ بارکونسل سے وضاحت طلب کی ہے۔
منگل کو سپریم کورٹ میں لیگل ایجوکیشن کے مقدمے میں دیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ لاہور کی خاتون وکیل نسرین مجید جنہوں نے وکلا کی جعلی ڈگری کے خلاف آواز اٹھائی ان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ وکلا کے اندر موجود طاقتور مافیا نے پہلے نوجوان وکلا کو بار کونسل بلایا اور پھر ان پر تشدد کا نشانہ کیا اور بعد میں ان پر دہشت گردی کا پرچہ کروا دیا۔
آج کی سماعت کے بارے میں ظفر کلانوری ایڈووکیٹ نے پاکستان ٹوئنٹی فور کو تفصیلات بتائیں۔ ویڈیو رپورٹ