Abrar-ul-Haq's 'Chamkeeli' challenged in court

naveed

Chief Minister (5k+ posts)
LAHORE (Dunya News) – A plea against the latest wedding song of Pakistani singer Abrar-ul-Haq, ‘Chamkeeli’ has been filed in civil court.

523737_98847031.jpg

According to details, the petition submitted by lawyer Rana Adnan Asghar stated that the song is promoting disrespectful attitude for men and women, therefore, it should be removed from the YouTube.

The hearing of the case has been adjourned till December 21.
The track has featured Mehwish Hayat as Chamkeeli, an excited bride who has come to groom YouTube star Shahveer’s place for his rukhsati.



لاہور: (روزنامہ دنیا) لاہور کے وکلا نے گلوکار ابرارلحق کے ’’چمکیلی‘‘ کو مردوں کی تضحیک قرار دے کر ان کیخلاف مقدمہ کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق وکلا نے لاہور سول کورٹ میں ابرارلحق کے خلاف پٹیشن دائرکی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گانا ’’چمکیلی‘‘ میں خواتین کے حقوق کی آڑ لے کر مرد حضرات کی تضحیک کی گئی اور
مردانگی کا مذاق اڑایا گیا ہے۔

مدعیان نے موقف اختیار کیا کہ اس گانے پر گلوکار سے وضاحت طلب کی جانی چاہئے۔ پٹیشن میں یہ مطالبہ بھی کیا گیاہے کہ ابرار الحق قوم سے معذرت کریں اور اپنے اس گانے کو وسیع تر قومی مفاد میں ختم کر دیں۔

 
Last edited by a moderator:

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
79458883_2510644292515130_6737305839054356480_n.jpg

لاہور:(18 دسمبر 2019) گلوکار ابرار الحق کا نیا گانا چمکیلی ان کے لیے مصیبت بن گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گلوکار ابرار الحق اپنا نیا گانا چمکیلی کو ریلیز کر کے نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں، رانا عدنان اصغر ایڈوکیٹ نے ابرار الحق کے نئے گانے کو بنیاد بنا کر گلوکار کے خلاف سول عدالت میں داخواست دائر کر دی ہے۔

درخواست گزار کے موقف کے مطابق سات دسمبر کو ابرار الحق کی جانب سے ریلیز گانے میں مردوں اورعورتوں کی تذلیل کی گئی ہے۔

درخواست میں عدالت سے گانے کو یوٹیوب سے ہٹانے کا حکم دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے، جبکہ گلوکار ابرار الحق، پیمرا، کمشنر لاہور اور اے پی این ایس کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت اکیس دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

 

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
Now you know why our courts have such a huge backlog of cases. They are just busy attending frivolous petitions. The other week I read that the atiqa odho wine bottle case is still being heard in courts!