ایک بہروپیا سندھ سے کچھ دن سے غائب ہوا ہے لاپتا ہے نہیں مل رہا کہیں نظر آئے تو بتائیں ۔۔۔۔
اس کا ایک روپ یہ ہے زرداری کا بیٹا ہے اور اپنے نام کے ساتھ بھٹو لگا کر گھومتا ہے
اپنے آپ کو لڑکا بتا تا ہے لیکن اس کی ساری حرکتیں کھسریوں والی ہیں
اس کاتعلق کراچی سے بھی ہے لیکن ابھی بابائے قام کے مزار کی بے حرمتی ہوئی تو وہ بے حرمتی کرنے والوں کے ساتھ کھڑا نظر آیا اور پھر وہاں سے کہیں رفو چکر ہو گیا اپنے آپ کو بے نظیر کا بیٹا کہتا ہے لیکن اس کی عزت کا کوئی پاس نہیں بغیرت بن کر ماں کے دشمنوں کے ساتھ پھرتا ہے
اقتدار کی لالچ نے اسے اندھا کر دیا ہے توبہ توبہ اتنی حوس جو لوگ اس کی ماں کو ننگی گالیاں دیتے تھے فحش جملے کستے تھے اسے ٹیکسی کہتے تھے تیری ماں کی ننگیں تصویرں آسمانوں سے پھنکواتے اور ہنستے یہ ان کا اتحادی بن گیا ہے وہ ان کے ظلم پر چھپ چھپ کر روتی تھی جلسے تو چھو ریے اسمبلی میں اس کا وہ حال کرتے تھے توبہ توبہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک بڑی مشہور بات ہے ایک دن وہ اسمبلی کے فلور پر کھڑی اپنا رونا رو رہی تھی کہ میرے ساتھ اتنا ظلم ہو رہا ہے نواز حکومت میرے پے ایک مقدمہ لاہور میں بنا دیتی ہے اور دوسرا کراچی میری ایک ٹانگ لاہور ہوتی ہے دوسری کراچی ہوتی ہے تو اسمبلی میں نواز لیگ کے ارکان کہتے تھے پھر ملتان والوں کی تو موجیں ہو گیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لعنت ایسی گندی اولاد پر جو ایسو جو سے اتحاد کرے
ناں یہ ماں کا سکا نہ یہ باپ بن سکا عبر ہی عبرت ہے