اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیاد پر سزا معطلی سے متعلق سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کهو سہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نواز شریف کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اور نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کمرہ عدالت میں موجود ہیں، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق، راجا ظفرالحق، رانا ثنااللہ، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب بهی کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نواز شریف کے معالج ڈاکٹر لارنس کے خط کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا ہمیں یہ بتائیں کہ ان کی جانب سے لکھے گئے خط کی کیا قانونی حیثیت ہے؟۔
https://urdu.geo.tv/latest/198406-
کیا ڈاکٹر لارنس ماضی میں نوازشریف کے معالج رہے، جسٹس آصف کھوسہ
کیا ڈاکٹر لارنس کے معالج ہونے کے شواہد ہیں، چیف جسٹس آصف کھوسہ
چیف جسٹس نے ڈاکٹر لارنس کے خط پر سوال اٹھا دیے، آصف کھوسہ
خط کی قانونی حیثیت کیا ہوگی ؟ چیف جسٹس آصف کھوسہ
ڈاکٹر لارنس کا خط نوٹری پبلک سے تصدیق شدہ ہے، خواجہ حارث
جس بنیاد پر کیس بنارہے ہیں وہ ایک خط ہے، چیف جسٹس
عدالت کے سامنے ریکارڈ پر کوئی چیز نہیں، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ
ایک لارنس نے عدنان نے نام خط لکھا، یہ کون ہیں ہم نہیں جانتے، چیف جسٹس
چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کهو سہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نواز شریف کی درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اور نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کمرہ عدالت میں موجود ہیں، مسلم لیگ (ن) کے رہنما سردار ایاز صادق، راجا ظفرالحق، رانا ثنااللہ، احسن اقبال، مریم اورنگ زیب بهی کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
درخواست پر سماعت شروع ہوئی تو سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نواز شریف کے معالج ڈاکٹر لارنس کے خط کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا ہمیں یہ بتائیں کہ ان کی جانب سے لکھے گئے خط کی کیا قانونی حیثیت ہے؟۔
https://urdu.geo.tv/latest/198406-
کیا ڈاکٹر لارنس ماضی میں نوازشریف کے معالج رہے، جسٹس آصف کھوسہ
کیا ڈاکٹر لارنس کے معالج ہونے کے شواہد ہیں، چیف جسٹس آصف کھوسہ
چیف جسٹس نے ڈاکٹر لارنس کے خط پر سوال اٹھا دیے، آصف کھوسہ
خط کی قانونی حیثیت کیا ہوگی ؟ چیف جسٹس آصف کھوسہ
ڈاکٹر لارنس کا خط نوٹری پبلک سے تصدیق شدہ ہے، خواجہ حارث
جس بنیاد پر کیس بنارہے ہیں وہ ایک خط ہے، چیف جسٹس
عدالت کے سامنے ریکارڈ پر کوئی چیز نہیں، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ
ایک لارنس نے عدنان نے نام خط لکھا، یہ کون ہیں ہم نہیں جانتے، چیف جسٹس