مسلم عقیدے کے سبب وزارت سے فارغ کیا گیا، برطانوی رکن پارلیمنٹ نصرت غنی

nusrat-ghani1i1211.jpg


برطانیہ میں بھی مسلم تعصب پسندی، خاتون رکن پارلیمنٹ نصرت غنی نے حقیقت بتادی،انہوں نے بتایا کہ مسلم عقیدے کے سبب وزارتی ذمہ داریاں چھین لی گئیں تھی،حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نصرت غنی نے مزید بتایا کہ ڈاوئننگ اسٹریٹ میں مسلمانیت کوایک مسئلہ کے طور پر اٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف وہپ نے انہیں بتایا تھا کہ ان کا مسلم عقیدہ دیگر ساتھیوں کو بے چین کررہا تھا۔ ان کا مسلم ہونا کولیگز کو تنگ کررہا تھا،انہوں نے بتایا کہ اس معاملے کے متعلق پوچھ کچھ چھوڑ دی، جب انھیں بتایا گیا کہ اگر وہ اس بارے میں بار بار پوچھتی رہیں تو انھیں گروپ سے الگ کر دیا جائے گا اور ان کے کیرئیر کے ساتھ ساتھ ساکھ بھی تباہ ہو جائے گی۔


انچاس سالہ نصرت غنی کو دو سال قبل کابینہ کی ردوبدل کے دوران وزیر ٹرانسپورٹ کے عہدے سے ہٹادیا گیا تھا،فروری 2020 میں وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت میں ہونی والی ایک معمولی سی ردوبدل میں وہ اس نوکری سے محروم ہو گئیں۔

سکریٹری تعلیم زہاوی نے ٹویٹ میں کہا کہ کنزرویٹو پارٹی میں اسلامو فوبیا یا کسی قسم کی نسل پرستی کی کوئی جگہ نہیں ہے،ان الزامات کی صحیح طریقے سے تحقیقات کی جانی چاہیے اور نسل پرستی کو ختم کرنا ہوگا۔

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
انسانی و نسوانی حقوق اور مذہبی مساوات کے دیسی کارکنوں کو سانپ سونگھ گیا۔