لٹمس چیک،دوسری جنگ عظیم کے دوران ٹیسٹ کے نتائج اور آج؟

SAYDANWAR

Senator (1k+ posts)
جنگ عظیم دوئم کے دوران مایوس افراد نے " چرچل" سے ملک کے مستقبل پر سوال کا جواب عدالتوں کے فعال ہونے سے مشروط کیا اور واقعی اسوقت چونکہ عدالتیں احسن طریقے پر کام کررہیں تھیں نتائج بھی با ثمر اور چرچل کی توقع کے عین مطابق رہے۔

آج اگر کسی پاکستانی بڑے سے وہی سوال کیا جائے تو اس آج کے ارسطو کا جواب یہ ہونا چاہئے کہ کیا ملک کی تمام کنجریاں اور کنجر خوشحال زندگی گزار رہے ہیں ؟ اور جواب مثبت ہو کہ تو سمجھ لیجئے اب اس ملک کو اشرافیہ قطعا ٹھیک نہیں کر سکتی بلکہ اس اشرافیہ کو ٹھیک کرنے کی شدید ضرورت ہے۔

کیا عدالتیں اور ججز صرف مال و زر کی طمع میں ملوث ہیں۔
کیا اشرافیہ خائف اور کم ظرف تو نگر دکھتے ہیں ؟
کیا فحاشی باعث عزت اور تشہیر بن چکی ہے؟
کیا اشیائے لازم کو حصول زر کا نایاب وسیلہ سمجھا جارہا ہے؟
کیا نامنہاد علماء مطمئن اور برائی سے پہلو تہی کرتے نظر نہیں آتے؟

تو سمجھ لیجئے " ہمارے رہبروں کی دی ہوئی تعلیم تو قبول ہوگئی مگر ترمیم کیساتھ ( یعنی ایک ہوں کنجر ملک کی پاسبانی کیلئے نیل کے ساحل سے تباہ خاک کاشغر ) اب اس سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ بیس کروڑ بکروں کو صبح شام تہہ تیغ کیا جائے، ،یا اللہ کو " کرونا وائیرس سے اسوقت یہ کام لینا عین منشاء بھی ہوسکتی ہے۔

براہ کرم تمام اہم اداروں کو اسوقت کسی بھی قیمت پر ملک میں سناٹائیزر نہ بننے دینا چاہئے کیونکہ اللہ بہتر کرنا چاہتا ہے
جنگ
 
Last edited by a moderator: