جنوبی افریقی کرکٹر ڈی کوک نے گھٹنے نہ ٹیکنے پر معافی مانگ لی

decock-1211.jpg

جنوبی افریقی کرکٹر ڈی کوک نے نسلی پرستی کیخلاف اظہار سے انکار پر معذرت کرلی، انہوں نے نسل امتیاز کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے علامتی گھٹنے ٹیکنے سے انکار کردیا تھا، جس پر اب معافی مانگ لی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جنوبی افریقی ٹیم وکٹ کیپر اور بلے باز کونٹن ڈی کوک کو نسل پرستی کے خلاف علامتی احتجاج کا حصہ بننے کا کہا گیا تو انہوں نے شرکت سے انکار کردیا، جس پر ان کے ساتھی کھلاڑی اور مداح افسردہ ہوگئے تھے، لیکن اب کھلاڑی نے اپنی غطی کا اعتراف کرتے ہوئے سب سے معذرت کرلی ہے۔

ڈی کوک نے واضح کیا کہ وہ نسل پرست نہیں،جنوبی افریقا کرکٹ بورڈ کی طرف سے علامتی احتجاج کی ہدایات کا انداز غلط تھا،جو مجھے اچھا نہیں لگا،انہوں نے کہا کہ اگر میرے گھٹنا ٹیکنے سے عوام میں نسلی امتیاز کے حوالے سے شعور بیدار کرنے میں مدد ملتی ہے اور ان کی زندگی بہتر ہوتی ہے توایسا کرنے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں بلکہ مجھے خوشی ہوگی۔


ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ میں کونٹن ڈی کوک کو علامتی احتجاج کا حصہ نہ بننے پر میچ سے باہر بیٹھا دیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنے اقدام کی وضاحت دیتے ہوئے معافی مانگ لی۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
میں خود گھٹنا ٹیکنے کے خلاف ہوں یہ کیا بات ہوی کہ جھکا جاے بس نسل پرستی اور کلر ڈسکریمینیشن کے خلاف اکٹھے ہونا ہی بہت ہے
یا زیادہ سے زیادہ یہ ہوسکتا ہے کہ جب بھی کوی دو ٹیمیں میدان میں آئیں ان میں موجود افریقن کھلاڑیوں کی تمام چٹے کھلاڑیوں کیلئے چومی لینا ضروری قرار دے دیا جاے اس سے بھی دل صاف ہوجائیں گے
?