باپ سے رقم حاصل کرنے کیلئے لڑکی کا ڈرامہ پولیس نے بے نقاب کر دیا

waldh1i1h221.jpg


ایک نوجوان لڑکی نے اپنے باپ کے پیسے حاصل کرنے کے لیے اپنے اغواء کا جھوٹا ڈرامہ کیا جسے پولیس نے بے نقاب کر دیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق انوکھا واقعہ بھارت کی ریاست راجستھان کے علاقے کوٹا میں پیش آیا جہاں ایک شخص نے پولیس کو رپورٹ کیا کہ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کرنے والی اس کی 21 سالہ بیٹی کو کسی نے اغوا کر لیا ہے اور اس کی رہائی کے بدلے میں 30 لاکھ روپے تاوان کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق لڑکی کی ہاتھ پیر بندھی ہوئی تصویر اس کے والد کے موبائل فون پر بھیجی گئی تھی اور اسے رہا کرنے کیلئے 30 لاکھ روپے بطور تاوان طلب کیے گئے تھے۔ رپورٹ کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کیں تو پتہ چلا کہ لڑکی نے اپنے باپ سے رقم حاصل کرنے کیلئے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اغواء برائے تاوان کا ڈرامہ کیا، وہ اغوا ہوئی ہی نہیں۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ امرتا ودھان نے بتایا کہ لڑکی کو پچھلے برس 3 اگست کو اس کی والدہ نے کوٹا میں واقع کوچنگ انسٹیٹیوٹ میں داخلہ دلوایا تھا جہاں وہ 2 دن تک رہی اور پھر مبینہ طور پر اندور منتقل ہو گئی۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ اس کے ساتھ کسی مجرمانہ سلوک کیا نہ وہ اغوا ہوئی۔ اندور میں لڑکی اپنے 2 دوستوں کے ساتھ رہائش پذیر تھی جو اس کے والدین کی رہائش سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 3 اگست میں کوچت انسٹیٹیوٹ میں داخلے کے بعد وہ پچھلے 6 مہینوں سے کوٹا واپس نہیں گئی اور نہ ہی وہاں کسی کوچنگ یا ہوسٹل میں اس کا اندراج ہے جبکہ لڑکی نے ایسا ظاہر کیا کہ وہ تعلیم حاصل کر رہی ہے اور اپنی ٹیسٹ پرفارمنس رپورٹس بھی والدین کو بھجواتی رہی۔

پولیس کے مطابق لڑکی کے دوست سے تفتیش میں انکشاف ہوا کہ وہ اور اس کا دوست تعلیم حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک جانا چاہتے تھے لیکن مالی وسائل نہ ہونے پر رقم حاصل کرنے کیلئے ڈرامہ رچایا۔ اندور میں اپنی رہائشگاہ پر اپنے ہاتھ پیر بندھی تصویر والد کے موبائل پر بھیج کر 30 لاکھ روپے تاوان طلب کیا، پولیس نے لڑکی کو ازخود اپنے گھر واپس آنے یا کسی کو ملنے پر پولیس سٹیشن اطلاع کرنے کا پیغام جاری کر دیا ہے۔