نو مئی کو ہمارے نہیں اداروں کے کپڑے اتارے گئے: مولانا عطاء الرحمن

9may11h1.jpg


جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے صوبائی امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے خیبرپختونخوا حکومت کے وزراء کیلئے اربوں روپے کی مراعات لینے پر شدید تنقید کر دی۔

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے امیر سینیٹر مولانا عطاء الرحمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ 500 ارب روپے کا قرضہ صرف اپنی مراعات کیلئے لے لیا ہے، ان لوگوں کو ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر مسلط کیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1787838667408433622
انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات میں تاریخی دھاندلی کی گئی جس کے بعد ہماری جماعت نے فیصلہ کیا کہ اس تاریخی دھاندلی پر شدید احتجاج کریں گے۔ پشاور میں بھی 9 مئی کو اس حوالے سے احتجاج جلسہ کرنے جا رہے ہیں اور ثابت کریں گے کہ عوام جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان اداروں اور ذمہ داروں سے عرض کرنا چاہتا ہوں کہ 9 مئی کو ہمارے کپڑے نہیں اتارے گئے تھے بلکہ اسلام آباد کی سڑکوں پر آپ کے کپڑے اتارے گئے تھے۔ قوم نہیں بلکہ جو لوگ آپ کے خلاف گئے ایک بار پھر سے انہی لوگوں کو آپ نے حکومت سونپ دی اور انہی کو رعایت دے کر حکومت میں لے آئے۔

انہوں نے اداروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی والے دن کس نے کس کی تذلیل کی؟ مختلف سیٹوں پر بندربانٹ کی گئی اور اداروں نے اپنی تذلیل کے باوجود بھی انہیں لوگوں کو حکومت دے دی جنہوں نے 10 سال مسلسل اس قوم پر پر حکومت کی۔ ان کے حکومت پر مسلط ہونے سے 9 مئی کا بیانیہ دم توڑ چکا ہے، جس نے ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا اور جس نے انہیں مسلط کیا وہ دونوں ہی مجرم ہیں۔

سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے خیبرپختونخوا حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 500 ارب روپے کا قرضہ صرف اور صرف اپنی مراعات کے لیے لے کر اپنے وزراء کے گھروں کے کرائے کے لیے بھی 2 لاکھ روپے تجویز کر دیئے ہیں۔ ہمارے مینڈیٹ پر جس نے بھی ڈاکا ڈالا ہے اور جنہوں نے بھی اس حکومت کو ہم پر مسلط کیا ہے وہ دونوں ہی مجرم ہیں۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
سرکاری ملا اداروں نے تمہارے نہیں عوام کے کپڑے اتارے ہیں