امریکا کا عمران خان اور دیگر قیدیوں کی حفاظت اور بنیادی انسانی حقوق پر زور

mill11h1.jpg


امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستان میں تمام قیدیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے, واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران امریکی سفیر کی پی ٹی آئی رہنماؤں سے ملاقات سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم کی قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور دیگر سے ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ بلوم نے اپوزیشن لیڈر اور اپوزیشن کے دیگر سینئر اراکین سے ملاقات کی جس میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق، علاقائی سلامتی و دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ عمران خان کے خلاف ’بے بنیاد‘ الزامات اور انسانی حقوق پر بات چیت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے میتھیو ملر نے سیاسی غیر جانبداری پر امریکی موقف کو دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف وہی ہے جو ہم پہلے بیان کر چکے ہیں، پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔

میتھیو ملر نے سینیٹ اکثریتی رہنما چک شومر کی جانب سے پاکستان میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کی حفاظت کے حوالے سے ’انتباہ رپورٹس‘ سے متعلق بھی گفتگو کی,انہوں نے کہا کہ ’ہوسکتا ہے کہ سینیٹر چک شومر نے واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کو بتایا ہو کہ عمران خان کی سیفٹی امریکا کی اہم ترجیح ہے لیکن میں اس ملاقات سے واقف نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ظاہر ہے ہم پاکستان سمیت دنیا کے ہر قیدی کے تخفظ کا احترام اور تخفظ کی فراہمی دیکھنا چاہتے ہیں، ہر نظر بند شخص، ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ امریکی سفیر کی ملاقات کو مثبت دیکھتا ہوں۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ امریکی سفیر کے حوالے سے بھی بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا، ہم نے امریکی سفیر کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے آگاہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا امریکا سے کوئی اختلاف نہیں۔ وہ پالیسی بیان تھا جو ہم نے دیا تھا، وہ معاملہ اب ختم ہو چکا ہے۔ امریکی سفیر کی جانب سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت قانونی معاملات پر بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی۔