امریکہ میں سکھ رہنما کی قتل کی سازش میں بھارتی ایجنٹ ملوث؟

khalistan-indian-sikh.jpg


کینیڈا کی جانب سے انڈیا پر علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام کے بعد دونوں ملکوں میں کشیدگی بھی سامنے آئی ، سکھ
رہنما ہردیپ سنگھ کے حامیوں کی جانب سے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی خفیہ ایجنسی را پر سخت الزامات سامنے آ رہے ہیں ۔

اب معروف جریدے بلوم برگ کے ایک مضمون کے مطابق بھارت میں سرکاری تفتیش کے مطابق امریکہ میں سکھ رہنما کی قتل کی سازش میں بھارتی ایجنٹ ملوث تھے۔

مبینہ طور پر کہا جا رہا ہے کہ ان بھارتی ایجنٹوں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تھا ، بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ان ایجنٹوں کی براہ راست سربراہی نریندر مودی کے ہاتھوں میں ہے ، سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ بھارت اب اپنے بھونڈے طریقے پکڑے جانے پر ان قاتل ایجنٹوں کو Rogue ایجنٹ قرار دیکر سرکاری سرپرستی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے ،

بھارتی ایجنسی را Research & Analysis Wing کی بجائے اب Rogue Assassins Wing بن چکی ہے، بھارت کی جانب سے اس سازش کا اقرار دنیا میں کی گئی قتل کی وارداتوں سے پردہ اٹھا رہا ہے

بھارتی ایجنسی را مودی کے ہندوتوا نظریئے پر عمل پیرا ہو کر شدت پسندی کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے امریکی حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

امریکی سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کی بھارتی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کی سازش کا انکشاف گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنٹ مذکورہ سکھ لیڈر کو قتل کرنا چاہتے تھے مذکورہ سکھ لیڈر بھارتی حکومت اور نریندر مودی کی شدت پسند پالیسیوں کا سخت ترین ناقد ہے ۔