اتنی مارا ماری ہوگی کہ ن لیگ اگلا الیکشن لڑنے کے قابل نہ رہے، حامد میر

hamdih11ih31.jpg

اتنی مارا ماری ہوگی کہ ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں اگلا الیکشن لڑنے کے قابل نا رہے، حامد میر

سینئر تجزیہ کار وصحافی حامد میر نے کہا ہے کہ اس حکومت کا خاتمہ نہیں ہوگا، انہیں باندھ کر ررکھاجائے گا، اتنی گالیاں پڑوائی جائیں گی، اتنی مارا ماری ہوگی کہ اگلا الیکشن شائد ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں لڑنے کے قابل نا رہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی وتجزیہ کار حامد میر نے آج نیوز کے پروگرام روبرو میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا جو دل ٹوٹا ہوا ہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ سیاستدانوں کی سب سے بڑی قوت عوامی طاقت ہوتی ہے، جب سیاستدانوں کو یہ لگے کہ وہ عوامی حمایت جو جیل میں یا بیرون ملک ہونے پر ساتھ اب نہیں ہے تو دل ٹوٹ جاتا ہے۔

یہ حکومت چلی جائے گی؟ کے سوال کے جواب میں حامد میر نے کہا کہ اگر حکومت چلی گئی فیر تے تسی مظلوم بن جانا ہے،انہوں نے آپ کو بندھ کررکھنا ہے کہ آپ کا گالیاں پڑوائیں، پالیسی کسی اور کی چلے اور الزام آپ پر لگے، پارٹی میں شدید ٹوٹ پھوٹ ہو کہ ن یہ نواز شریف کی قیادت میں اگلا الیکشن لڑنے کے قابل ہی نارہیں،ماضی میں عمران خان بھی ڈکٹیشن لے رہے تھے اور اس وجہ سے ملک عدم استحکام کا شکار ہوا، ابھی بھی کچھ لوگ ڈکٹیشن لے رہے ہیں تو اس کی وجہ سے بھی استحکام نہیں آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ سعد رفیق کو انتخابات سے قبل ہی ان حالات کا اندازہ تھا اسی لیے وہ الیکشن لڑنے کیلئے تیار نہیں تھے، میں نے جب اس بارے میں خواجہ سعد رفیق سے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ دیوار پر لکھا نظر آرہا ہے کہ ہماری حکومت آجائے گی مگر ہمیں ذلیل بہت کیا جائے گا۔

حامد میر نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے حلقہ بندیوں کو انتخابات نا لڑنے کی وجہ قرار دی اور کہا کہ حلقوں کو اس طریقے سے کاٹا اور چھانٹا گیا ہے کسی نے بہت سوچ سمجھ کر یہ کوشش کی ہے میں اس حلقے سے جیت نا سکوں ایسا صرف میرے ساتھ نہیں ہوا اور بھی حلقوں میں ہوا ہے، مھے ان حلقہ بندیوں میں صاف اپنے خلاف سازش اور یہ نظر آرہا تھا کہ ہماری پارٹی کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔

حامد میر نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے مجھے کہا کہ ہمیں لاڈلا کہا جاتا ہے مگر حقیقت میں ہماری حالت یہ ہے کہ ہم پٹ پٹ کر، چیخ چیخ کر مرگئے ہیں، ہمارے حلقوں کی حلقہ بندیاں ہماری مرضی کے خلاف ہیں، مجھے یہ نظر آرہا ہے کہ آپ کو حکومت دی جائے گی مگر آپ کو اکثریت نہیں ملے گی، اسی لیے میں الیکشن لڑنا نہیں چاہتا تھا مگر نواز شریف نے میرے بھائی سلمان رفیق کے ذریعے مجھ پر دباؤ ڈالا تو میں نے الیکشن لڑا مگر میں نے تب بھی یہ کہہ دیا تھا کہ آپ کے ساتھ اچھا نہیں ہونا۔