کراچی:ماموں کے گھر افطار پر آیا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

nauajh1i11h.jpg


کراچی میں ڈاکو راج نے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں, سرجانی ٹاؤن میں ڈاکوؤں نے لوٹ مار کے دوران ایک اور نوجوان کی جان لے لی, سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 4D عبداللہ موڑ کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر 32 سالہ زوہیب کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔

مقتول کی لاش عباسی شہید اسپتال لے جائی گئی جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقتول کے اہلخانہ بھی اسپتال پہنچ گئے جہاں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے، مقتول کے والدین، رشتے داروں اور دوست احباب نے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1772530207406030906
مقتول کے لواحقین نے بتایا کہ زوہیب لیاقت آباد کا رہائشی ہے جو اپنے ماموں کے گھر روزہ افطار کرنے سرجانی ٹاؤن گیا تھا، وہ واپس اپنے گھر جا رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے لوٹ مار کی غرض سے روکا اور مزاحمت پر گولی مار کر فرار ہوگئے۔

مقتول غیر شادی شدہ اور موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، گولی مقتول کی جیب میں رکھے ہوئے موبائل فون سے پار ہوتی ہوئی سینے پر جا لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کا ایک خول ملا ہے۔

مقتول کے والدین کا کہنا تھا کہ ظالموں نے ہم سے ہمارا بچہ چھین لیا، شہر کو لٹیروں کے حوالے کیا ہوا ہے، گھر کا کمانے والا چلا گیا اب ہمارا گزر بسر کیسے ہوگا۔

ایک روز قبل بھی ویسٹ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ سینٹرل نیو کراچی بلال کالونی تھانے کی حدود میں دکان پر کام کرنے والے عبدالرحمٰن کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جو سرجانی ٹاؤن کا رہائشی تھا,وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ایس ایچ او سرجانی انسپکٹر راؤ ناظم کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا,ایس ایس پی ویسٹ سے معطل کیے جانے والے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

اس سے قبل کورنگی اللہ والاٹاؤن کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ سے نجی یونیورسٹی کا ایک 22 سالہ طالب علم چل بسا تھا، جس کی شناخت محمد لاریب کے نام سے ہوئی,پولیس کے مطابق مقتول کے پاس سے ان کا موبائل فون نہیں ملا، جس کے حوالے سے شبہ ہے کہ اسے ڈاکو اپنے ساتھ لے گئے جبکہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

مقتول کے والد محمد حسین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ان کا بیٹا گھر سے جم جانے کے لیے نکلا تھا کہ یہ واقعہ پیش آیا,والد کے مطابق مقتول لاریب بیچلرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن (بی بی اے) کا طالب علم تھا اور بیسک اکاؤنٹنگ کی کتاب بھی لکھ رہا تھا، جس کی رونمائی چھ مارچ کو ہونا تھی, ملزمان نے مقتول سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، جس میں لاریب کی کتاب کا ڈیٹا تھا، جس کی وجہ سے انہوں نے مزاحمت کی۔
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
zardari daku ko is mulk ki so called napak fouj ne phir se president bana diya.. daku _ raj me phir yahi sab dekne ko mile ga.
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
ye bhi aik tarah ki khana-jungi hi hay, jagha jagha loot maar ho rahi hay, koi pochney wala nahi, yehi kuch double, triple ho jay ga to sedha sedha khana-jungi kahlaey gi