قومی فاسٹ بائولر احسان اللہ کی انجری کی غلط تشخیص، چیئرمین پی سی بی برہم

ahsni11h213.jpg


قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بائولر احسان اللہ کی انجری کی غلط تشخیص پر چیئرمین پی سی بی برہم ہو گئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اور ایک سینئر ڈاکٹر نے ابتدائی طور پر قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بائولر احسان اللہ کی غلط تشخیص کے بعد غلط سرجری کر دی جس کے نتیجے میں وہ سیریز اور کرکٹ کے میگا ایونٹس سے باہر ہو گئے ہیں۔ احسان اللہ کی غلط سرجری ہونے کے بعد اب انہیں برطانیہ میں خصوصی علاج کی ضرورت پڑے گی۔

احسان اللہ کے علاج کے اخراجات اس وقت پاکستان سپرلیگ کی فرنچائز ملطان سلطانز کو برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی احسان کے ساتھ کی انجری بارے غلط تشخٰیص پر برہم ہیں اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعہ پیش آنے کے بعد محسن نقوی شدید برہم ہیں اور ان کے علاج کرنے والے ڈاکٹرز کو ان کی نوکریوں سے فارغ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پی ایس ایل فرنچائز ملتان سلطانز کے اونر علی ترین نے ایکس (ٹوئٹر) اکائونٹ پر اپنے پیغام میں انکشاف کیا کہ: احسان اللہ کے بیرون ملک ہونے والے علاج کے تمام اخراجات ملتان سلطانز برداشت کر رہی ہیں۔

علی ترین نے بتایا کہ احسان اللہ کی رہائش کے اخراجات بھی ملتان سلطانز اٹھا رہا ہے، وہ این سی اے لاہور میں ری ہیب کر رہے تھے اور اپنے خاندان کے ساتھ ایک اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھے جس کا تمام کرایہ اور اخراجات فرنچائز نے اٹھائے۔ احسان اللہ کو اب برطانیہ لے کر جا رہے ہیں تاکہ ان کا علاج ممکن ہو سکے، وہ اپنے خاندان کیساتھ کچھ وقت گزارنے سوات میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی انجری کی ابتدائی تشخیص غلط ہوئی جس سے ان کا کیریئر دائو پر لگا ہے، برطانیہ میں ان کا چیک اپ کروانے کے بعد پتہ چلے گا کہ سرجن کیا کہتے ہیں۔ یاد رہے کہ احسان اللہ نے پی ایس ایل کے پچھلے ایڈیشن میں شاندار کارکردگی دکھائی جس کے بعد انہیں قومی کرکٹ ٹیم میں بھی شامل کیا گیا تھا۔ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں کہنی کی انجری کا شکار ہونے کے بعد وہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ سے باہر ہو گئے تھے۔