امریکا میں پہلی بار مجرم کے والدین بھی جرم کے ذمہ دار قرار

14kjkajhkdhjkdjd.png

آکسفورڈ ہائی سکول میں ایتھن کرمبلے نے 4 طالب علموں کو قتل، 6 طالب علموں اور ایک استاد کو زخمی کیا تھا: رپورٹ

امریکہ کی ریاست مشی گن میں پہلی دفعہ کسی مجرم کے ماں باپ کو بھی جرم کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے شریک جرم قرار دے دیا ہے۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2021ء میں ایتھن کرمبلے نامی ایک 15 سالہ لڑکے نے امریکہ کی ریاست مشی گن کے سکول میں فائرنگ کر کے 4 طالب علموں کو قتل کر دیا تھا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے طالب علموں کو قتل کرنے کے جرم میں ایتھن کرمبلے کو عمرقید کی سزا سنائی تھی۔


عدالت نے پچھلے مہینے ہی ایتھن کرمبلے کی والدہ جینیفر کرمبلے کو بھی 4 الزامات کے تحت سزا سنائی جس کے بعد آج عدالت میں ایک ہفتے کے طویل ٹرائل کے بعد جیوری نے ایتھن کے والد جیمز کرمبلے کو بھی قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ امریکہ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے قتل کے کسی مجرم کے والدین کو بھی واقعہ کا شریک ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ جیمز کریمبلے نے اپنے بیٹے کی ذہنی صحت کے تقاضوں کو نظرانداز کیا اور اسے پستول خرید کر دی جسے اس نے طالب علموں پر حملے میں استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق ایتھن کرمبلے کے والدین جیمز اور جینیفر کرمبلے کو اگلے مہینے 9 اپریل کو سزا سنائی جائے گی، اندازہ لگایا گیا ہے کہ انہیں طالب علموں کو قتل کرنے کے جرم میں 15 سال تک قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔


واضح رہے کہ 30 نومبر 2021ء کو امریکی سٹیٹ مشی گن کے آکسفورڈ ہائی سکول میں ایتھن کرمبلے نے 4 طالب علموں کو قتل، 6 طالب علموں اور ایک استاد کو زخمی کرنے کیلئے SIG سوئیر آتشیں ہتھیار استعمال کیا تھا اور اسے بغیر پیرول کے عمرقید کی سزا سنا دی گئی تھی، کرمبلے خاندان کے خلاف مقدمات نے قومی توجہ حاصل کر لی تھی ۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
یہ تو سارے کارندے ہیں اصل مجرم اور زمہ دار ایف اے تھرڈ ڈویژن ڈفرز ہیں