ملٹری ٹرائل کا سامنا کرنیوالے لواحقین کی گفتگو،جذباتی مناظر

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)


ملٹری کسٹڈی میں 105 لوگ ہیں، آرمی چیف ایک بار جاکر دیکھیں کیا وہ دہشت گرد ہیں، یہ بچے پی ایچ ڈی یا ایم فل کر رہے ہیں تو کوئی ڈاکٹر ہے۔ دس مہینے ملٹری کسٹڈی میں گزارنے کے بعد وہ آج بھی محب وطن ہیں
https://twitter.com/x/status/1783111380754645134
ہم دہشتگرد ہے ؟ یہاں جو مائیں بہنیں بیٹیاں انصاف مانگنے آئی ہے وہ دہشتگرد نظر آتے ہے آپکو؟ خدارا اس قوم پر رحم کریں ہمارے اوپر دہشتگردی کا ٹھپہ نہ لگائیں
https://twitter.com/x/status/1783111675735933099
کیا ہمارا قصور یہ ہے کہ ہم اس ملک کی بیٹیاں ہیں؟ فوجی عدالتوں کا سامنا کرنے والے ایک کارکن کی بہن پریس کانفرنس کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
https://twitter.com/x/status/1783100896559202437
ظالمو ان ماؤں کی فریاد سنو، فوجی عدالتوں کا مقصد اگر انصاف دینا ہوتا تو پریس کانفرنس کرنے والوں کو نہ چھوڑتے، ان ماؤں کی آہ سے ڈرو
https://twitter.com/x/status/1783091563427459425
 

carne

Minister (2k+ posts)
They are being made an example to scare the public. However, these traitor Generals are now scared of accountability as they cannot sustain this naked fascism for too long.
 

Eagle-on-the-green

Minister (2k+ posts)
دیکھو صاف بات ھے فوج پاکستاں کا سب سے ظاقتور ادارہ ھے۔۔ان سے مضبوط اور طاقتور صرف سرحد پار کی فوج ھی ھے جو ڈرا سکتی ھے۔۔اور وہ کبھی پنگھا نہیں لے گی۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
دیکھو صاف بات ھے فوج پاکستاں کا سب سے ظاقتور ادارہ ھے۔۔ان سے مضبوط اور طاقتور صرف سرحد پار کی فوج ھی ھے جو ڈرا سکتی ھے۔۔اور وہ کبھی پنگھا نہیں لے گی۔
ایسی طاقت کا انسان کیا کرے جہاں کروڑوں لوگوں کی ہول سیل گالیاں نصیب ہو رہی ہوں؟ تاریخ ایسے کردادوں کو کبھی معاف نہیں کرتی.

خیر، یہ عاصم منیر وہی حرکتیں کر رہا ہے جو ضیاء کر رہا تھا. انشاللہ انجام بھی ویسا ہی ہونا ہے. ء72 میں جب ضیاء میجر جنرل بنا تھا، تو اسے فوجی عدالتوں کا صدر بنا دیا گیا تھا جہاں اس نے 1972 میں وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کے خلاف سازش کرنے کے الزام میں متعدد آرمی اور ایئر فورس کے افسران کا ملٹری ٹرائل کیا. اسی بات سے خوش ہو کر بھٹو نے 1975 میں اسے لیفٹننٹ جنرل کے عہدے سے نوازا اور اگلے ہی سال آرمی چیف بنا دیا.

پھر ضیاء نے 5 جولائی 1977 کو ایک بلا خون بغاوت کے ذریعے بھٹو سے اقتدار چھین لیا اور آرمی چیف کے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے اپنے آپ کو چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بنا دیا.

ان جرنیلوں کی تاریخ پڑھو تو شاید ہی کوئی صفحہ ایسا ہو جہاں ان کے دھوکوں کے قصّے نہ بیان ہوئے ہوں. یہ جھوٹے وعدے ایسے کرتے ہیں جیسے ہم سانس لیتے ہیں.​